ایم ڈی کیٹ 2020: پاکستان کے بڑے شہروں میں پی ایم سی کے خلاف احتجاج جاری
ایم ڈی کیٹ 2020: پاکستان کے بڑے شہروں میں پی ایم سی کے خلاف احتجاج جاری
اطلاعات کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2020 کے امیدواروں نے ٹیسٹ اور نتیجے میں تضاد ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے پیر کے روز بھی اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر شہروں میں احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔
ملک بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے حالیہ ٹیسٹ پر مباحث میں شدت آرہی ہے۔
مزید پڑھیں: حکام کی عدم توجہ، معاوضے ادا نہ ہوسکے
بہت سارے امیدواروں نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم سی) کو احتساب کے دائرے میں لاتے ہوئے کونسل پر نصاب سے باہر کے سوالات دینے، غلط درجہ بندی اور امیدواروں کے اعداد و شمار میں نقائص کا الزام لگایا ہے، جس کی بنا پر پی ایم سی کو عدالت میں اپنے اقدامات کی وضاحت پیش کرنا پڑرہی ہے۔
ایم ڈی کیٹ 2020 کے لیے باقاعدہ انٹری امتحان 29 نومبر کو منعقد ہوا تھا جبکہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے امتحان سے محروم ہونے والے امیدواروں کے لیے خصوصی امتحان 13 دسمبر کو لیا گیا تھا۔
اس سے قبل مظاہرین نے سوشل میڈیا پر بھی پی ایم سی کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔
مزید پڑھیں: 4 جنوری کو کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جائیں گے
انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل جبران ناصر نے بھی مظاہرین کا ساتھ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم سی نے مبہم ہونے کے اعتراف کے بعد ایم ڈی کیٹ کے 14 سوالات کو حذف کردیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ [مبہم] سوالات ٹیسٹ کا 7 فیصد تھے، جبکہ سندھ میں مقیم امیدواروں کے لیے کم سے کم 18 سوالات نصاب سے باہر تھے، انہوں نے کہا کہ یہ امتحان کا 9 فیصد ہے۔