اسکول دوبارہ کھلنے پر سندھ میں طلباء کو کووڈ ویکسین لگائی جائے گی
اسکول دوبارہ کھلنے پر سندھ میں طلباء کو کووڈ ویکسین لگائی جائے گی
سندھ بھر کے طلباء ایک ماہ کے طویل وقفے کے بعد پیر کے روز سے اسکولوں اور کالجوں کی طرف روانہ ہوئے ہیں، صوبائی حکومت نے ایک ہفتہ طویل حفاظتی ویکسینیشن مہم کو حتمی شکل دی ہے جس کا مقصد کورونا وائرس کے خلاف 14 لاکھ سے زائد طلباء کو ویکسین لگانا ہے۔
نویں جماعت اور اس سے اوپر کے طلباء کی ویکسینیشن کی مہم اگلے ہفتے 9 ستمبر سے شروع ہوگی۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر ارشاد احمد میمن نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو ممکنہ طور پر فائزر اور موڈرینا ویکسین کی خوراکیں دی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کافی ذخیرہ ہے، کم از کم پہلی خوراک کے لیے۔
مزید پڑھیئے: اختیارات کی جدوجہد: آئی بی اے سکھر ایک سال سے مستقل سربراہ سے محروم
صوبائی محکمہ تعلیم کے حکام کا دعویٰ ہے کہ سرکاری اسکولوں میں تقریبا 90 فیصد اور نجی اسکولوں میں 85 فیصد سے زائد تدریسی و غیر تدریسی عملے کو پہلے ہی ویکسین دی جا چکی ہے۔
سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور سندھ کے وزیر تعلیم سردار شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکول انتظامیہ والدین سے رابطہ کرے گی اور ان کے بچوں کی ویکسینیشن کے لیے رضامندی حاصل کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ارشاد میمن نے تصدیق کی کہ والدین کو اعتماد میں لیا جائے گا تاکہ وہ طلباء کو مہلک وائرس سے بچانے کے لیے محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔
نویں سے بارہویں جماعت کے 1.4 ملین طلباء کو ویکسین دینے کے لیے شروع کی جانے والی یہ مہم پہلے ضلعی سطح پر شروع کی جائے گی اور پھر اسے سب ڈویژن کی سطح تک بڑھایا جائے گا۔ محکمہ صحت نے اس مقصد کے لیے 2،527 ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
ڈاکٹر ارشاد میمن نے کہا کہ ان کے شعبہ کے پاس طلباء کے لیے قائم تمام ویکسینیشن مراکز پر کافی عملہ تعینات ہے۔
وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں میں اسکولوں کی وقفے وقفے سے بندش نے تدریسی عمل کو متاثر کیا ہے، والدین اور طلباء پریشان ہیں، اساتذہ پریشان ہیں اور سکول انتظامیہ پریشان ہے۔
ابھی حال ہی میں ، سندھ حکومت نے صوبے بھر میں وبائی امراض کی چوتھی لہر کے پھیلنے کے باعث 25 جولائی سے اسکولوں کو بند کرنے کی اطلاع دی تھی۔
انٹرمیڈیٹ کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوئے، صوبائی حکومت نے اسکولوں کو 19 اگست تک دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا اور پھر اساتذہ اور عملے کی ناکافی حفاظتی ویکسینیشن کا حوالہ دیتے ہوئے اس میں مزید ایک ہفتے کا اضافہ کیا گیا۔
مزید پڑھیئے: سینئر اساتذہ کالج پرنسپل بننے کو تیار نہیں
سندھ بھر کے تعلیمی اداروں کے پیر کے روز سے کیمپس دوبارہ کھولے گئے جس میں 50 فیصد حاضری کی پالیسی ، کووڈ سے متعلقہ ایس او پیز پر عملدرآمد اور والدین ، عملے اور اساتذہ کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ شامل ہیں۔
دوسری جانب سندھ کے محکمہ تعلیم کے نجی اسکولوں کی رجسٹرار رافعہ جاوید نے بتایا کہ نجی اسکولوں میں 85 فیصد سے زائد تدریسی عملہ اور 87 فیصد غیر تدریسی عملے کی ویکسینیشن مکمل ہوگئی ہے جبکہ باقی ہدف اس ہفتے حاصل کر لیا جائے گا۔
(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 31 اگست 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)