سندھ اور وفاق شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات پر متفق
سندھ اور وفاق شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات پر متفق
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی، اس موقع پر شعبہ تعلیم کی بہتری اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو پندرہ سے تیس ستمبر کے درمیان مختلف مراحل میں کھولنے کے مشترکہ فیصلے کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں تعلیم سے متعلق تمام فیصلے مشترکہ طور پر کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: اسکالرشپ پر بیرون ملک بھیجے گئے 132 پاکستانی طلبا واپس نہیں آئے
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور وفاق شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات پر متفق ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات عمل درآمد اور باضابطہ اعلان ابھی صرف صوبوں تک محدود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا وبائی مرض پھیلنے کے بعد سے تعلیمی اداروں کے حوالے سے ٹھوس پالیسی سازی کی وجہ سے بہت سارے مسائل حل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ یقینا مسائل پیدا ہوئے ہیں لیکن ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: امید ہے کہ ملک بھر میں اجتماعی تعلیم کی پالیسی بہت آگے بڑھے گی، شفقت محمود
دونوں وزرا کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ نصاب اور تعلیمی سال سے متعلق امور پر تمام صوبوں کی مشاورت سے ملک بھر میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ممکن ہوگا۔
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کی روشنی میں کسی بھی طرح کے اقدامات کا باضابطہ اعلان اور مشترکہ فیصلوں پر عمل درآمد صوبوں پر منحصر ہوگا۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی اور ہواوے نے سیڈز فار دا فیچر پروگرام 2020 کا اعلان کردیا
ملاقات میں وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے انگریزی زبان کو نصاب سے خارج کرنے کے بارے میں افواہوں کی تردید کی جبکہ تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے لیے صوبوں کے درمیان مواصلات کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ سعید غنی نے اپنی طرف سے وفاقی وزیر کو صوبے میں شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کی شمولیت کی کوششوں سے آگاہ کیا تاکہ صوبے کے نظام تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کیا جاسکے۔