یکساں نصاب تعلیم نافذ نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی ہوگی، شفقت محمود
یکساں نصاب تعلیم نافذ نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی ہوگی، شفقت محمود
پہلے مرحلے میں پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کا اعلان وزیراعظم سرکاری طور پر کریں گے۔ وفاقی وزیر تعلیم
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ملک کے تعلیمی نظام میں موجود امتیازات کو ختم کرنے کے لیے کل سے ملک بھر میں یکساں قومی نصاب نافذ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر تعلیم نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کل پہلی سے 5 ویں جماعت تک کے طلباء کے لیے ایس این سی کے پہلے مرحلے کا باضابطہ آغاز کریں گے۔
مزید پرھئے: طلباء کو شہری اور سماجی ذمہ داری سے آگاہ کرنے کے لیے سیمینار
شفقت محمود نے واضح کیا کہ تمام نجی و سرکاری اسکول بنیادی مضامین پڑھانے کے پابند ہوں گے جو کہ ایس این سی کا حصہ ہیں۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ نجی اسکولوں کو اضافی مضامین پڑھانے سے نہیں روکا گیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے خبردار کیا کہ ان سکولوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جو قومی نصاب کو نافذ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ملک میں رہنے والی اقلیتوں کے لیے علیحدہ نصاب تیار کیا گیا ہے۔ یکساں نصاب تعلیم، قومی نصاب کونسل، وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت نے ملک کے تمام وفاقی اکائیوں کے تعلیمی محکموں کی مشاورت اور اشتراک سے تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی این کو تین مراحل میں تیار اور جاری کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھئے: وزیر اعظم کے دورے کے باعث امتحانات ملتوی
پہلے مرحلے میں، گریڈ 1 سے 5 تک کے نصاب تعلیم کو (تعلیمی سال برائے 2021-22 کے لیے) نافذ کیا جائے گا۔ جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں گریڈ 6 سے 8 کو (تعلیمی سال برائے 2022-23) کے لیے جبکہ گریڈ 9 سے 12 کے (تعلیمی سال برائے 2023-24) کے لیے بالترتیب نئے نصاب پر عمل در آمد کیا جائے گا۔
وفاقی وزارت تعلیم کے مطابق ایس این سی کی تیاری قرآن کریم اور سیرت النبوی کی تعلیمات، پاکستان کے آئینی فریم ورک، قومی پالیسیوں، پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ، قائد اعظم اور علامہ اقبال کے وژن اور توجہ پر مرکوز ہےونے کے ساتھ ساتھ یکساں نصاب تعلیم اقدار، ثقافتوں اور مذاہب میں تنوع کے احترام اور 21 ویں صدی کی مہارتوں کی ترقی بشمول تجزیاتی، تنقیدی اور تخلیقی سوچ پر مبنی ہے۔
مزید پڑھئے: امتحانات میں نقل کا سلسلہ حکومت کے قابو سے باہر
ایس این سی کی ترقی کے عمل میں دوسرے ممالک کے نصاب کے ساتھ تقابلی جائزہ اور مشاورتی عمل کے بعد پاکستان میں اتفاق رائے کی تعمیر سمیت دونوں عناصر شامل ہیں۔ پہلے مرحلے کے طور پر ایس این سی کے ڈرافٹ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے متعدد تقابلی مطالعات (کمپیئریٹو اسٹڈیز) سے استفادہ حاصل کیا گیا ہے۔ یہ معیارات سنگاپور، برطانیہ، ملائیشیا اور انڈونیشیا میں پڑھائے جانے والے نصاب سے لیے گئے ہیں اور ایس این سی کے مسودے میں شامل کیے گئے ہیں۔
ایس این سی پر مبنی ماڈل کی نصابی کتب کی تیاری کے علاوہ اساتذہ کی تربیت کے ماڈیول بھی 1 سے 5 گریڈ کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ ایس این سی کو حقیقت میں نافذ کرنے اور اس کی حمایت کے لیے تمام فیڈریٹنگ یونٹس کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔