پنجاب یونیورسٹی کا سندھ کے طلباء کو داخلے دینے سے انکار
پنجاب یونیورسٹی کا سندھ کے طلباء کو داخلے دینے سے انکار
رقم کی کمی کی وجہ سے، سندھ کے بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نتائج جاری کرنے میں ناکام رہے ہیں، جس سے صوبائی طلباء کا تعلیمی کیریئر خطرے میں پڑ گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے سندھ کے طلبہ کے داخلے روکنے کی دھمکی دی ہے کیونکہ صوبائی بورڈز نے امتحانات مکمل ہونے کے تین ماہ بعد بھی انٹرمیڈیٹ کے نتائج جاری نہیں کیے ہیں۔
یونیورسٹی نے اس سلسلے میں طلبا کو بھی مطلع کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے امیدواروں کے داخلے جن کے نتائج 8 نومبر سے پہلے یا اس کے بعد رپورٹ نہیں کیے گئے تھے یا ایسے امیدوار جنہوں نے بی ایس (آنرز) پروگراموں کے لیے آخری تاریخ پر درخواست دی ہو ان کے داخلے منسوخ تصور کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیئے: دارالحکومت میں تعلیمی بحران، ایف ڈی ای اسکولوں کے اساتذہ آج احتجاج کریں گے
دوسری جانب سندھ کے تعلیمی بورڈز نے اکتوبر میں متنبہ کیا تھا کہ مالی مشکلات کے باعث ٹیسٹ کے نتائج میں تاخیر ہوگی۔
حیدرآباد، میرپورخاص، لاڑکانہ اور سکھر کے تعلیمی بورڈز سمیت صوبے کے دیگر بورڈز کو شدید مالی بحران کا سامنا تھا، جس کی وجہ سے عملے کی تنخواہوں میں تاخیر ہو رہی تھی۔
حیدرآباد بورڈ کے ایک اہلکار کے مطابق، بورڈز نے صوبائی حکومت سے نقد رقم کے لیے متعدد درخواستیں کی تھیں، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر فنڈز فراہم نہیں کیے گئے تو وہ نتائج مرتب کرنے سے قاصر رہیں گے۔
دوسری جانب طلباء نے سندھ حکومت سے مداخلت کرتے ہوئے صوبائی تعلیمی بورڈز کو نتائج کا اعلان کرنے کا پابند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔