پنجاب بورڈ نے ملالہ کی تصویر کو ٹیکسٹ بُک سے ہٹا دیا
پنجاب بورڈ نے ملالہ کی تصویر کو ٹیکسٹ بُک سے ہٹا دیا
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے ملک میں انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لیے نصاب تعلیم اور اساتذہ پر توجہ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ہے۔
وفاقی وزیر نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اساتذہ اور نصاب پر توجہ نہیں دیتے تو انتہا پسندی میں اضافہ ہوگا۔ سیاسی جماعتوں سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتہا پسندی پہلے ہی عروج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کے پاس کچھ متناسب آوازیں ہیں جن کا درس و تدریس کے حوالے سے اور ملک میں پڑھائے جانے والے نصاب تعلیم کی وجہ سے ایک اہم کردار ہے۔
انہوں نے ملالہ یوسف زئی کی تصویر کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابوں سے ہٹانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی انکوائری کی جارہی ہے۔
بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا تعلیم سے کچھ لینا دینا نہیں ہے وہ پنجاب کے طلبا کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں، پنجاب میں دنیا کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں پڑھائی جانے والی عالمی سطح کی کتابوں پر پابندی عائد کی گئی تھی جو کہ ایک حیرت انگیز اور تشویش ناک بات تھی۔
انہوں نے کہا کہ درسی کتاب سے ملالہ کی تصویر کو ہٹانا معاشرے کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔