پنجاب میں 8360 اسکولوں کے قیام کے لیے پراجیکٹ کا آغاز

پنجاب میں 8360 اسکولوں کے قیام کے لیے پراجیکٹ کا آغاز

پنجاب میں 8360 اسکولوں کے قیام کے لیے پراجیکٹ کا آغاز

وزارت تعلیم پنجاب نے انصاف آفٹر نون اسکولز پروگرام کے تحت صوبے بھر میں 8،360 اسکولوں کو اپ گریڈ کرنے کا ایک باضابطہ منصوبہ شروع کیا ہے۔

صوبائی وزارت تعلیم کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس منصوبے پر ساڑھے 6 ارب روپے لاگت آئے گی۔ جبکہ پروگرام کے تحت 20،000 اسکول اساتذہ کو عارضی طور پر انٹرنز کے طور پر بھرتی کیا جائے گا۔

مزید پڑھیئے: لاہور بورڈ نے انٹر کے امتحانات کی تاریخ پانچویں بار بدل دی

پراجیکٹ کے تحت پرائمری اسکولوں میں شام کی شفٹ میں مڈل کلاسز چلائی جائیں گی، مڈل اسکولوں میں ہائر کلاسز اور ہائی اسکولوں میں دوسری شفٹ میں ہائر سیکنڈری کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام اپ گریڈ ہونے والے اسکولوں کی ویریفکیشن 24 جون سے شروع ہوگی اور اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن 15 جولائی کو جاری کیا جائے گا۔

صوبائی وزارت تعلیم کے حکام کے مطابق ان اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی کا عمل آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔

منصوبے کے تحت خواتین اساتذہ کی بھرتی کے لیے عمر کی حد 20 سے 55 سال رکھی گئی ہے جبکہ مرد اساتذہ کے لیے 20 سے 50 سال کے درمیان طے کی گئی ہے۔

میٹرک اور گریجویشن تک اساتذہ کی بھرتی کے لیے کم سے کم اہلیت سیکنڈ ڈویژن طے کی گئی ہے۔

مزید پڑھیئے: امتحانات ہر قیمت پر منعقد ہوں گے، شفقت محمود

اس منصوبے کے تحت پرائمری کلاسز کو پڑھانے والے اساتذہ کو 18 ہزار، مڈل کلاس ٹیچرز کو 20 ہزار، ہائی کلاس ٹیچرز کو 25 ہزار جبکہ ہائر سیکنڈری اسکول ٹیچرز کو 30 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔

پہلے مرحلے میں یہ منصوبہ پنجاب کے 6 اضلاع میں لانچ کیا جائے گا جس میں گوجرانوالہ، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، سیالکوٹ، میانوالی اور راجن پور شامل ہیں۔

دوسرے مرحلے میں اس کے دائرہ کار کو پنجاب کے تمام 36 اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ منصوبے کے تحت دیہی علاقوں میں واقع اسکولوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

صوبائی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ ان اسکولوں میں مجموعی طور پر 30 لاکھ سے 35 لاکھ طلباء داخلہ لیں گے۔ طلباء کو مفت تعلیم ، مفت کتابیں اور مفت داخلہ ملے گا۔

 

پرنسپلز کی تعیناتی:

پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے راولپنڈی ڈویژن میں 15 پوسٹ گریجویٹ اور ڈگری کالجز میں پرنسپلز مقرر کرنے کے لیے ڈویژنل ڈائریکٹر سے پینل کے لیے نام مانگ لئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب ایچ ای سی نے 25 جون تک تازہ ترین نام بھیجنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیئے: سندھ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 7 ہزار اسٹوڈنٹس کو پاس کردیا

اس وقت ڈویژن میں لڑکیوں کے 12 اور لڑکوں کے 5 ڈگری کالج ہیں جہاں کوئی پرنسپل مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں گورنمنٹ وقارالنسا پوسٹ گریجویٹ کالج، ڈھوک سیداں گورنمنٹ ڈگری کالج، ڈھوک کالا خان گرلز کالج، جند گرلز کالج، ظفرالحق روڈ گرلز کالج، حذرو گرلز کالج، بلقصر گرلز کالج، بھگوال گرلز کالج، گوالمنڈی گرلز کالج، جہلم گرلز کالج، سنگھوئی گرلز کالج  اور سیٹیلائٹ ٹاؤن بلاک بی گرلز کالج شامل ہیں۔ جبکہ لڑکوں کے پانچ ڈگری کالجوں میں چواسیداں شاہ،  تلہ گنگ، حسن عبد اللہ، پنڈی گھیب، اور خیابان سرسید میں واقع شہباز شریف بوائز کالج شامل ہیں۔

پرنسپل کی تقرری کے لیے مجموعی طور پر 100 نمبروں کا میرٹ تیار کیا گیا ہے، جس میں سے 70 نمبر امیدواروں کو تعلیمی، تجربہ، کالجوں میں کارکردگی اور اضافی قابلیت کے لیے دیئے جائیں گے جبکہ انٹرویو کے لیے 30 نمبر مختص کیے گئے ہیں۔

ایچ ای سی کے سکریٹری خود امیدواروں کا انٹرویو لیں گے۔ جس کے بعد جولائی میں  انٹرویوز کا عمل شروع ہوگا۔ جس کے بعد اسی مہینے میں تمام کالجوں میں مستقل پرنسپلز مقرر کیے جائیں گے۔

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 24 جون 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو