نئے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل ہی پرائیویٹ اسکولوں نے کتابوں اور یونیفارم کی قیمتیں بڑھا دیں
نئے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل ہی پرائیویٹ اسکولوں نے کتابوں اور یونیفارم کی قیمتیں بڑھا دیں
نئے تعلیمی سال کے آغاز میں صرف چند دن باقی رہ گئے ہیں اور راولپنڈی کے نجی اسکولوں نے نصابی کتب اور اسٹیشنری کی دیگر اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔ شہر کے نجی اسکولوں میں نئے تعلیمی سیشن کا آغاز 4 اپریل کو پیر کے روز سے ہو گا۔ جب کہ والدین پہلے ہی زبوں حالی کی وجہ سے معاشی طور پر بہت زیادہ بوجھ کا شکار ہیں ستم بالائے ستم یہ ہے کہ پرائیویٹ اسکولز انہیں صرف منتخب دکانوں سے درسی کتابیں اور ضروری اسٹیشنری اشیاء خریدنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
مزید پڑھئیے: تعلیمی اداروں کے اوقاتِ کارمیں کمی پر غور
ان سب کے علاوہ والدین پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے لی جانے والی حد سے زیادہ فیسیں بھی ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ والدین نے پرائیویٹ اسکولوں کے مالکان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں اوپن مارکیٹ سے نصابی کتب اور اسٹیشنری کی دیگر اشیاء خریدنے دیں کیونکہ اس سے انہیں کچھ رقم بچانے میں مدد ملے گی۔
اطلاعات کے مطابق پہلی سے آٹھویں جماعت کی نصابی کتب کی قیمتیں ڈیڑھ سو روپے تک روپے تک بڑھ گئی ہیں ایک ریگولر کاپی جس کی قیمت 120 تھی وہ اب 150روپے میں دستیاب ہے۔ ایک درمیانی کاپی کی قیمت 150 روپے سے زائد ہوگئی ہے، ایک فیئر کاپی دھائی سو روپے میں، ریگولر رجسٹر ایک سو روپے میں، میڈیم رجسٹر 150روپے میں، رف کاپی 150روپے میں، ڈرائنگ کاپی 250، کمپیوٹر سائنس کی پریکٹیکل 250کاپی روپے میں اور سائنس کی پریکٹیکل کاپی 300روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھئیے: گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان
اس کے علاوہ جیومیٹری باکس200 سے 500 روپے کے درمیان فروخت ہو رہا ہے۔ ایک ریگولر کیلکولیٹر 800 سے 1,500روپے کے درمیان اور ایک سائنسی کیلکولیٹر2,000 سے 3,000 روپے کے درمیان فروخت کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب اسکول یونیفارم کی قیمت میں بھی من مانا اضافہ کردیا گیا ہے اور اب 3,000 روپے سے 4,000 میں بیچی جارہی ہے جبکہ اسکول کے جوتے 2,500 سے 3,000 روپے میں دستیاب ہیں۔