پی ایم سی کی داخلہ پالیسی میں تبدیلی، ایف ایس سی، اے 2 کے طلباء کو سہولت ملے گی
پی ایم سی کی داخلہ پالیسی میں تبدیلی، ایف ایس سی، اے 2 کے طلباء کو سہولت ملے گی
کورونا وائرس کی تیسری لہر کے درمیان طلباء کو سہولت دینے کے لیے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے ایف ایس سی میں داخلے کے عمل کو آسان بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تبدیلی سے پری میڈیکل اور اے ٹو کیمبرج کے طلباء جو پاکستان کے سرکاری اور نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں درخواست دینے کا ارادہ رکھتے ہیں ان کو بھی سہولت ملے گی۔
اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سرکاری اور نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں ان طلباء کے داخلے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حال ہی میں ایک اہم اجلاس طلب کیا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز (ایس اے پی ایم) ڈاکٹر فیصل سلطان بھی اجلاس میں موجود تھے۔
مزید پڑھیئے: کراچی یونیورسٹی: بی ایس کے 2 سالہ ڈگری پروگرام کے بجائے 4 سالہ پروگرام
اجلاس کے بعد، فیصلوں میں پیشرفت کے پیش نظر، پی ایم سی نے اتوار کے روز ایک نوٹیفکیشن شیئر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے انڈرگریجویٹ ایجوکیشن (داخلہ، نصاب، اور طرز عمل) ریگولیشن برائے 2021 کے تحت میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے امیدوار ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں بھی شریک ہوسکتے ہیں، اگر انہوں نے حال ہی میں ایف ایس سی اور اے لیول کے امتحانات کے لیے داخلہ لیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات اس سال پورے ملک میں 30 اگست سے 30 ستمبر تک ہوں گے۔ وہ طلبہ جو اکتوبر2021 میں اپنے اے لیول کے امتحانات دینے کا سوچ رہے ہیں وہ ستمبر 2021 میں ایم ڈی کیٹ میں داخلہ لے سکتے ہیں تاکہ امتحانات دینے سے پہلے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے درخواست دے سکیں۔
مزید پڑھیئے: غیر واضح امتحانی شیڈول کی وجہ سے پنجاب کے طلبا و طالبات پریشانی کا شکار
چونکہ میڈیکل کالجوں میں داخلے کی تصدیق 15 جنوری 2022 تک کی جانی ہے، جبکہ اسی ماہ کے دوران اے لیولز کے امتحانات کے نتائج کا بھی اعلان کیا جائے گا، میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نشستوں کے لیے داخلے کی فائنل لسٹ کا اعلان نہ کریں۔
فروری 2022 تک ان نشستوں پر داخلے کی تصدیق ہوجائے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ موجودہ تعلیمی سال میں انتخابی مضامین کے نتائج کی بنیاد پر میرٹ کی جانچ کی جائے گی ، کیوں کہ اس سال امتحانات صرف اختیاری مضامین کے لیے ہی لیے جارہے ہیں