غیر واضح امتحانی شیڈول کی وجہ سے پنجاب کے طلبا و طالبات پریشانی کا شکار
غیر واضح امتحانی شیڈول کی وجہ سے پنجاب کے طلبا و طالبات پریشانی کا شکار
پنجاب میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلباء کی ایک بڑی تعداد کو غیر یقینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیوں کہ امتحانات کے شیڈول کے سلسلے میں پنجاب بورڈز کمیٹی آف چیرمین اور وزارت تعلیم کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔
پی بی سی سی نے صوبے میں کورونا وائرس کی وجہ سے امتحانات کو منسوخ کرنے کے مطالبے کے درمیان فزیکل امتحانات کے لیے پانچویں بار ڈیٹ شیٹ جاری کی ہے۔
دوسری جانب پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز نے وزارت کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور امتحانات میں مارکنگ کے طریقہ کار سے متعلق کمیٹی کے فیصلے پر آواز اٹھائی ہے۔
پی بی سی سی کی طرف سے امتحانات کے منصوبے میں بار بار ردوبدل کی وجہ سے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن میں داخل لاکھوں طلباء تعلیمی سلسلے کو خیرباد کہہ گئے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ، نویں اور 10 ویں جماعتوں میں داخلہ لینے والے طلباء کی تعداد 2.6 ملین ہے جب کہ صوبے میں 11 ویں اور 12 ویں جماعت میں داخل طلبا کی تعداد 2.4 ملین ہے۔ ان طلبا کو امتحانات کے لیے ابھی ایک آخری شیڈول دینا باقی ہے جو 10 جولائی کے بعد شروع ہوگا۔
سرگودھا میں ہونے والے پی بی سی سی کے اجلاس میں بتائے گئے ایک اور اپ ڈیٹڈ شیڈول کے مطابق بورڈ کے امتحانات 10 جولائی سے شروع ہوں گے۔
طلبہ کو آسانی فراہم کرنے کے لیے کمیٹی نے انتخابی مضامین کے امتحانات کا فیصلہ کیا ہے جبکہ لازمی مضامین کے لیے نمبر ایوریج کی بنیاد پر دیئے جائیں گے۔
تاہم سرکاری اسکولوں کے بہت سارے طلباء ابھی بھی امتحانات کے شیڈول کے حولاے سے مخمصے کا شکار ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے کورس کا کام نامکمل ہونے کی وجہ سے امتحانات کو کم از کم تین ماہ کے لیے موخر کردیا جائے۔