پی ای سی کی ایچ ای سی سے انڈرگریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد موخر کرنے کی درخواست
پی ای سی کی ایچ ای سی سے انڈرگریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد موخر کرنے کی درخواست
پاکستان انجینئرنگ کونسل نے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں سے استدعا کی ہے کہ ایچ ای سی کی انڈرگریجویٹ پالیسی برائے 2020 کے نفاذ میں تاخیر کی جائے۔
پی ای سی کی گورننگ کونسل نے اپنے 40 ویں اجلاس میں تنظیم کی موجودہ پالیسیوں اور معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے ووٹ دیا۔
مزید پڑھیں: کے یو نے بی کام کے امتحانی فارموں کی آخری تاریخ میں توسیع کردی
پی ای سی نے اس تناظر میں تمام یونیورسٹیوں کو ایک خط جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے واشنگٹن اکارڈ کے قواعد پر مبنی ایک بین الاقوامی معیار اپنایا ہے ، جبکہ ایچ ای سی کا موجودہ انداز صرف جنرل ایجوکیشن پر ہی لاگو ہوتا ہے۔
پی ای سی نے او بی ای سسٹم کو بھی اپنایا ہے جو ایک چار سالہ باہمی ربط پر مشتمل پروگرام ہے جس میں واشنگٹن معاہدے کے رہنما خطوط کے ذریعہ انٹرنشپ اور ایف وائی ڈی پی سمیت جنرل ایجوکیشن (عمومی تعلیم) کی تمام ضروریات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی کا کوئین میری یونیورسٹی کی اسکالر شپس کا اعلان
دوسری جانب ایچ ای سی نے پالیسی کے انجینئرنگ پروگراموں پر مشترکہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے پی ای سی سے باضابطہ طور پر ملاقات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایچ ای سی نے اس سے قبل انڈرگریجویٹ پالیسی برائے 2020 کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد طلبہ کو بہتر تعلیم تک رسائی فراہم کرنا اور عالمی سطح پر اعلیٰ تعلیم کی ڈگریوں کو محفوظ بنانا ہے۔