پی ای اے مستقل بنیادوں پر اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کی خواہاں

پی ای اے مستقل بنیادوں پر اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کی خواہاں

پی ای اے مستقل بنیادوں پر اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کی خواہاں

پنجاب ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن (پی ای اے) راولپنڈی کے عہدیداروں نے سرکاری تعلیمی اداروں میں یومیہ اجرت پر پرائمری اساتذہ کی بھرتی کو تعلیم کے خلاف سازش اور گھٹیا مذاق قرار دیا ہے۔

پی ای اے کے مرکزی صدر ملک امجد محمود، عبد الرزاق خان نیازی، چیئرمین آصف محمود کشمیری، چیف آرگنائزر محمد آصف اقبال، نائب صدر راشد محمود عباسی اور دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلہ کو واپس لے اور اساتذہ کی بھرتی مستقل ملازمین کے طور پر کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز دی ایکسپریس ٹریبون سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مزید پڑھئے: میٹرک کے نتائج کا اعلان اگست میں کیا جائے گا، شہرام ترکئی

پی ای اے رہنماؤں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہر بچے کے لیے معیاری تعلیم کو یقینی بنائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلی ​​حکومتوں نے محکمہ تعلیم میں پانچ سے سات سال کے درمیان معاہدہ کی بنیاد پر بھرتیاں کی تھیں جس کے بعد ان ملازمین کی خدمات کو ریگولر بنایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ای اے کو توقع تھی کہ پی ٹی آئی کی حکومت کنٹریکٹ پر بھرتیوں کا نظام تبدیل کرے گی مگر اس نے بھی اپنے پیش روؤں کی پالیسیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ یومیہ اجرت کے طریقوں پر اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے سے تعلیم کے اس مقصد کو نقصان پہنچے گا جس کے بارے میں وزیر اعظم نے بار بار کہا ہے کہ ان کے دل کے قریب ہے۔

مزید پڑھئے: ترقی پذیر ممالک میں انگریزی کی تعلیم تاحال ایک مشکل کام

پی ای اے کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ دیگر ممالک اپنے بجٹ کا ایک اہم حصہ تعلیم اور صحت پر خرچ کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں تعلیم کو ترجیح ہی نہیں دی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کو ترجیح دینے کے بہت سے دعوے کیے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی طور پر مستحکم اساتذہ ہی طلبہ کو بہتر تعلیم دے سکتے ہیں۔

انہوں نے اساتذہ کی یومیہ تنخواہ 750 روپے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی دیہاڑی دار مزدور بھی ایک ہزار روپے سے کم اجرت پر کام نہیں کرتا مگر یہ اساتذہ ججو قوم کو تعلیم کی روشنی سے آراستہ کرنے پر مامور ہین انہیں یومیہ 750 روپے پر بھرتی کیا جارہا ہے جو کہ انتہائی شرمناک بات ہے۔

پی ای اے کے رہنماؤں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں کنٹریکٹ پر بھرتیاں دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوتیں اور ایچ ای سی نے بھی اس عمل کو روک دیا ہے۔

مزید پڑھئے: کراچی میں انٹر کے امتحانات کے شیڈول کا اعلان

انہوں نے کنٹریکٹ کے نظام کو ختم کرنے اور مستقل بنیادوں پر اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا مطالبہ کیا اور ان کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا۔

پی ای اے کے رہنماؤں نے بتایا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد خصوصی الاؤنس کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جو انہیں ابھی تک ملنا شروع نہیں ہوا۔

 

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 19 جولائی 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو