تعلیمی اداروں میں انفیکشن کی شرح ایک فیصد دیکھی گئی ہے، شفقت محمود
تعلیمی اداروں میں انفیکشن کی شرح ایک فیصد دیکھی گئی ہے، شفقت محمود
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ پرائمری اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ 29 ستمبر کو نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔
اسکولوں اور کالجوں میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے پر تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھلنے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں گذشتہ ہفتے وفاقی اور سندھ کی حکومتیں آپس میں متصادم نظر آئیں۔
اس سے قبل حفظان صحت کے رہنما خطوط اور ایس او پیز پر مکمل عمل در آمد نہ ہونے پر این سی او سی نے متعدد تعلیمی اداروں کو بند کردیا تھا۔
لاہور میں میڈیا سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر تعلیم نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے 15 ستمبر کو ملک بھر کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے کورونا وائرس کی جانچ کے لیے طلباء کے ٹیسٹ شروع کردیے ہیں۔
مزید پڑھیں: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن حیدر آباد کے امتحانات میں 99 اعشاریہ 8 فیصد طلبا کامیاب
وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایک فیصد انفیکشن کی شرح دیکھی گئی ہے جو حکومت کے لیے قابل اطمینان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متعلق ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جارہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے خلاف حکومت کی کارروائیوں اور اقدامات کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جارہا ہے اور معاشی سرگرمیاں ایک بار پھر شروع ہوگئی ہیں جب کہ وبائی بیماری پھیلنے کے باوجود ملک ترقی کی طرف گامزن ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے بھرپور اقدامات کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر صحت کے انتباہ کے باوجود سندھ حکومت اسکول دوبارہ کھولنے کے موقف پر قائم
اس سے قبل وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے 28 ستمبر سے اسکول کھولنے کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔
تاہم صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی مذکورہ تاریخ سے تمام جماعتوں کے لیے آن کیمپس کلاسز شروع کرنے کے اپنے فیصلے پر تاحال قائم ہیں۔
سعیدغنی نے 25 ستمبر کو ایس او پیز پر عمل درآمد کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے مختلف اسکولوں اور کالجوں کا دورہ کرنے کے بعد ایک ویڈیو بیان میں اپنے فیصلے پر زور دیا تھا۔