امتحانات کے خلاف طلباء کا احتجاج ختم نہ کرنے کا اعلان
امتحانات کے خلاف طلباء کا احتجاج ختم نہ کرنے کا اعلان
اسلام آباد میں مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلباء نے امتحانات کے خلاف ایک بار پھر احتجاجی ریلی نکالی۔
اسلام آباد کے مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ نے بورڈ امتحانات منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بار پھر ڈی چوک پر ریلی نکالی اور حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔
میٹرک کا ایک اور پرچہ سوشل میڈیا پر آوٹ مزید پڑھیئے:
منگل کے روز درجنوں طلباء نیشنل پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے اور حکومت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امتحانات کے انعقاد کے خلاف نعرے درج تھے۔
اس کے بعد طلباء نے ڈی چوک کی طرف مارچ کیا اور سڑک بلاک کردی جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
مظاہرین کا موقف تھا کہ وہ کورس مکمل کیے بغیر امتحان نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا طرز عمل ان کا مستقبل تباہ کردے گا۔
طلباء نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ جب تک مظاہرین کے مطالبات پورے نہیں ہوتے دھرنا جاری رہے گا۔
عمران خان اسٹوڈنٹس کی سن لو، ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا مزید پڑھیئے:
طلباء کے احتجاج کے دوران پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور متعدد طلباء کو گرفتار کر کے تھانے لے گئے جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں تبادلہ خیالات کے دوران مطالبہ کیا کہ مختصر نوٹس پر انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے اعلان سے طلباء شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
اسمبلی میں نون لیگ کی جانب سے وفاقی وزیر تعلیم کو اساتذہ اور طلباء سے مشورہ کیے بغیر امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 7 جولائی 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)