کے پی میں قائم نئے کالجز میں کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ
کے پی میں قائم نئے کالجز میں کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہدایت کی ہے کہ کالجوں کی نئی تعمیر شدہ عمارتیں محکمہ تعلیم کے حوالے کی جائیں اور ستمبر 2021 سے ان عمارتوں میں کلاسیں شروع کی جائیں۔
انہوں نے متعلقہ حلقوں کو کالجوں کے قیام کے نئے اور جاری منصوبوں پر کام تیز کرنے کی مزید ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت بہت زیادہ وسائل خرچ کر رہی ہے جس کا مقصد اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بڑھانا اور طلباء کو تعلیم کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
مزید پڑھئے: بلوچستان میں بورڈنگ اسکولز قائم کیے جائیں گے
وزیراعلیٰ کے پی کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری امجد علی خان، سیکریٹری برائے اعلیٰ تعلیم داؤد خان اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
صوبے کے فنکشنل کالجوں کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے بھر میں کل 303 کالج مکمل طور پر فعال ہیں اور کام کر رہے ہیں، جن میں سے 177 کالج طلباء کے لیے اور 126 خواتین کے لیے مختص ہیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں تقریباً 67 کالج زیر تعمیر ہیں جن میں سے 29 کالج طالبات کے لیے مختص ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) میں مجموعی طور پر 42 نئے کالجوں کی عکاسی کی گئی ہے جن میں نئے ضم شدہ اضلاع کے 12 کالج شامل ہیں۔
مزید پڑھئے: کے یو ایس ٹی میں بائیولوجی کے رجحانات پر پہلی انٹرنیشنل کانفرنس
گزشتہ مالی سال کے دوران صوبے میں 20 نئے کالج مکمل ہوچکے ہیں جبکہ مزید 25 کالجز کی تعمیر مکمل ہونے والی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ خصوصی کالجوں کے قیام کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور مزید کہا گیا ہے کہ صوبے کے دیہی اور شہری علاقوں میں نئے کالجوں کے لیے زمین کی ضرورت کے حوالے سے ایک جامع سمری تیار کی گئی ہے۔