کے پی میں ویکسین نہ لگوانے والے اساتذہ اور عملے پر پابندی
کے پی میں ویکسین نہ لگوانے والے اساتذہ اور عملے پر پابندی
ویکسین نہ لگوانے والے اساتذہ کو ڈیوٹی سے غیر حاضر تصور کیا جائے اور ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے، نیا حکم نامہ جاری
خیبر پختونخوا ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اساتذہ اور دیگر عملے کے اسکولوں اور دفاتر میں کوویڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مزید پڑھئے: سندھ کے محتسب کا نجی یونیورسٹی کے خلاف کارروائی کا حکم
اسکولوں اور دفاتر کے سربراہوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان ہدایات پر عمل کریں اور بنا ویکسین والے عملے اور اساتذہ کو ادارے میں داخلے کی اجازت نہ دیں۔ انہیں خبردار کیا گیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں اسکول اور دفتری سربراہان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ایک نوٹیفکیشن میں محکمہ نے نوٹ کیا کہ اساتذہ اور عملے کو جلد از جلد ویکسین لگانے کے واضح احکامات کے باوجود، زیادہ تر اساتذہ اور کلرک ویکسینیشن میں دلچسپی نہیں رکھتے اور ان غیر حفاظتی افراد، خاص طور پر اساتذہ کے ذریعے کوویڈ پھیلنے کا خطرہ ہے۔
مزید پڑھئے: محکمہ تعلیم کی اسامیاں پُر نہ ہوئیں، سندھ ہائیکورٹ کا برہمی کا اظہار
ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اساتذہ اور اسکول کے دیگر عملے کو ایک بار پھر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے آپ کو ویکسین لگوائیں ورنہ انہیں اسکول اور دفاتر میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ طے کیا گیا تھا کہ محکمہ تعلیم کے تمام عملے کو ویکسین لگائی جائے گی اور ایک بار جب انہیں ویکسین لگ جائے گی تو تمام اسکول کھول دیے جائیں گے لیکن اب پتہ چلا ہے کہ اساتذہ اور عملے کی اکثریت کو ویکسین کی پہلی خوراک بھی نہیں ملی جس کا مطلب ہے کہ وہ ویکسین کے لیے تیار نہیں ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ رویہ قابل قبول نہیں ہے کیونکہ یہ سب کے لیے صحت کے حوالے سے ایک سنگین خطرہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے قدم کے طور پر ایسے اساتذہ اور عملے کو اسکولوں میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ غیر حفاظتی عملے کو اسکول اور دفاتر میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی اور انہیں ڈیوٹی سے غیر حاضر قرار دیا جائے گا اور ان کی تنخواہیں ادا نہیں کی جائیں گی۔
اساتذہ کے طور پر انہیں معاشرے کے زیادہ ذمہ دار لوگوں کا کردار ادا کرنا چاہیے اور رول ماڈل کے طور پر کام کرنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ انہوں نے ویکسینیشن کے خلاف مزاحمت دکھائی ہے اور یہ رویہ نہ تو قابل قبول ہے اور نہ ہی برداشت کیا جائے گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ صوبے کا سب سے بڑا محکمہ ہے جس میں 165،000 ملازمین ہیں جو صوبے کے تمام سرکاری ملازمین کا تقریبا 50 فیصد ہیں۔
(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 9 ستمبر 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)