جے آئی کے دھرنے میں طلباء، اساتذہ اور مزدور رہنماؤں کی شرکت
جے آئی کے دھرنے میں طلباء، اساتذہ اور مزدور رہنماؤں کی شرکت
جمعرات کے روز سندھ اسمبلی کے سامنے حال ہی میں منظور ہونے والے متنازع لوکل گورنمنٹ بل کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاج میں شہر بھر سے طلباء اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد شامل ہوگئی۔
کئی مزدور یونینوں، قانونی پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد اور دیگر گروپوں کے نمائندوں نے دھرنے میں شمولیت اختیار کی، یہ دھرنا گذشتہ 7 دن سے جاری ہے۔ مظاہرے میں خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ کے اندرونی علاقوں کے وفود نے بھی شرکت کی۔
جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمن نے اس موقع پر موجود حاضرین سے خطاب میں کہا کہ طلبہ قوم کا مستقبل ہیں۔ سندھ انتظامیہ نے صوبے کے تمام محکموں بشمول تعلیم اور صحت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔
مزید پڑھئیے: پنجاب حکومت نے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے فیصلہ سنا دیا
حافظ نعیم الرحمان کے مطابق، صوبائی حکومت کی بدعنوانیوں نے سندھ کے تعلیمی اداروں کا بیڑا غرق کردیا ہے اور عوام کو مہنگے نجی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سندھ حکومت کے خلاف لڑتی رہے گی، جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق آج اآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وزراء جماعت اسلامی کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا طعنہ دیتے ہیں جبکہ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جماعت اسلامی نے شہر کو تباہ کرنے، اس کے وسائل چوری کرنے اور انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے بجائے تعمیر کیا ہے۔