پنجاب میں لرننگ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کی دو روزہ تقریب

پنجاب میں لرننگ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کی دو روزہ تقریب

پنجاب میں لرننگ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کی دو روزہ تقریب

لاہور میں آواز ٹو پروگرام نے صوبائی پارٹنر پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک کے تعاون سے منعقد ہونے والے پروگرام کے شراکت داروں اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے دو روزہ لرننگ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کی میزبانی کی۔ اس تقریب کا اہم مقصد آواز ٹو کے  شراکت داروں کی شمولیت اور رواداری کے بارے میں آگاہی کے ساتھ ساتھ پنجاب کے 13 اضلاع میں اس اہم پروگرام میں شامل ٹیم کے ارکان کے علم اور صلاحیتوں کو بہتر بنانا تھا۔

دو روزہ پروگرام کے افتتاحی سیشن کے دوران صوبائی وزیر برائے محنت و انسانی وسائل انصر مجید خان نیازی او وزیر برائے سماجی بہبود و بیت المال سید یاور عباس بخاری نے اظہارِخیال کیا اور حاضرین کو اپنی وزارتوں کے تازہ ترین منصوبوں کے بارے میں بتایا۔

اس تقریب میں 120 سے زائد صوبائی اسٹیک ہولڈرز کو جمع کیا گیا، جن میں سماجی کارکن، آواز ٹو فورم کے اراکین، آواز ٹو تبدیلی کے ایجنٹس، ضلعی شراکت دار اور آواز ٹو کی فیلڈ ٹیمیں شامل تھیں۔

مزید پڑھیے: تعلیم کے شعبے میں ویلیو اور ڈیجیٹلائزیشن کا اضافہ

پنجاب کے پارلیمانی سیکریٹری برائے انسانی و اقلیتی حقوق، مہندر پال سنگھ نے پرامن معاشرے کے لیے بین المذاہب اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے آواز ٹو لرننگ اینڈ ڈیولپمنٹ فورم کی اس تقریب کو منعقد کرنے پر منتظمین کو سراہا اور تقریب کو جامع قرار دیا۔

پنجاب کے وزیر برائے محنت و انسانی وسائل عنصر مجید نے اپنی تقریر میں گھریلو ملازمین کے حقوق کو تسلیم کیا اور بتایا کہ گھریلو ملازمین کی رجسٹریشن کا طریقہ کار اب پنجاب میں جاری ہے جس سے ریاست کو چائلڈ لیبر کے حل میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آواز ٹو پروگرام خیبرپختونخوا اور پنجاب میں مقامی کمیونٹیز کے ساتھ تعاون کرتا ہے تاکہ بچوں، خواتین، نوجوانوں اور دیگر کمزور گروہوں کے حقوق کو یقینی بناتے ہوئے ایک زیادہ جامع، روادار اور پرامن پاکستان کی تعمیر کی جا سکے۔

آواز ٹو کے اس پروگرام کو منعقد کرنے میں برٹش کونسل نے اہم کردار ادا کیا۔

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو