آئی بی اے میں وبائی مرض کے دوران پاکستان کی معیشت کا جائزہ
آئی بی اے میں وبائی مرض کے دوران پاکستان کی معیشت کا جائزہ
ماہرین ادارے پر زور دیتے ہیں کہ وہ ملکی معیشت کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیتا رہے
انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے ) کراچی نے جمعرات کو ایک کتاب کا اجراء کیا جس کا عنوان ہے اسٹیٹ آف پاکستان کی اکانومی: وبائی مرض کے دوران اور اس سے آگے 2021-22۔
آئی بی اے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شعبہ اکنامکس، سکاول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز اور سینٹر آف بزنس اینڈ اکنامکس ریسرچ کے فیکلٹی ممبران نے اس اہم کام میں حصہ لیا۔
مزید پڑھئے: مغربی بنگال: ٹیچرز نے دیواروں کو بلیک بورڈز میں تبدیل کردیا
گزشتہ دو سال کی اپنی روایت کے بعد، شعبہ معاشیات کی فیکلٹی نے وفاقی بجٹ برائے 2021-22 کے پس منظر میں پاکستانی معیشت کی صورتحال کا تجزیہ کیا۔
ان تجزیوں کا اختتام ایک کتاب کی صورت میں ہوا جو آئی بی اے کراچی، مین کیمپس میں لانچ کی گئی۔ جس کی تقریب میں شامل شرکاء میں اکیڈیمیا، میڈیا، کارپوریٹ سیکٹر، آئی بی اے فیکلٹی، طلباء اور ادارے کے سابق طلباء شامل تھے۔
کتاب کا اجراء ایک پینل ڈسکشن کے ذریعے کیا گیا جس میں زرعی پالیسیوں میں ٹیکنیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر مبارک احمد، وزیر اعظم کے سابق مشیر برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود خان اور جامعہ کراچی اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ خلیل شامل تھے۔
مزید پڑھئے: ناکام طالب علموں کو پاس کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد
پینل ڈسکشن کو آئی بی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس اکبر زیدی اور اسکول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز کی ڈین ڈاکٹر اسما حیدر نے ماڈریٹ کیا۔
ڈاکٹر مسعود نے کہا کہ لوگ انتظار کریں گے اگر آئی بی اے معاشی جائزہ وقتا فوقتا اور بروقت شائع کرے۔
اس کتاب نے نہ صرف 2020-21 میں بجٹ کی کارکردگی کا جائزہ فراہم کیا بلکہ سال 2021-22 کے لیے مالیاتی پالیسی کے نقطہ نظر کا تجزیہ بھی کیا۔
اس میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مختلف ڈیمانڈ اور سپلائی سائیڈ شاکس کے جواب پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈاکٹر مبارک احمد نے کہا کہ اس کتاب نے کووڈ کے بعد کے منظر نامے میں تجارتی مسابقت کو دوبارہ حاصل کرنے اور کاروباری اعتماد کے انڈیکس کے پیش نظر ترقی اور تجارتی امکانات پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے بالترتیب تعمیر، توانائی اور زراعت سے متعلقہ شعبوں کے مسائل اور لیبر مارکیٹ پر کووڈ کے اثرات کا تجزیہ کیا۔
انہوں نے وبائی مرض کے دوران، تعلیم کی حالت اور نوجوانوں کے لیے مواقع کا احاطہ کیا۔ آخر میں انہوں نے وبائی مرض کے تناظر میں ملک میں سماجی تحفظ کا ایک اسنیپ شاٹ فراہم کیا۔
ڈاکٹر ثمینہ خلیل نے اپنے خطاب میں معاشی مباحث میں ماحولیاتی اور صحت کی معاشیات کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 17 ستمبر 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)