ہواوے نے پاکستان میں سیڈز فار دا فیوچر پروگرام کا آغاز کردیا
ہواوے نے پاکستان میں سیڈز فار دا فیوچر پروگرام کا آغاز کردیا
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور ہواوے پاکستان نے مستقبل کے پروگرام کے لیے 2020 سیڈز کا آغاز کردیا ہے، اس سلسلے میں پانچ روزہ طویل کلچر اور آئی سی ٹی ٹیکنالوجی لرننگ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں 32 پاکستانی انجینئرنگ طلبا، کینیا کے طلباء کے ساتھ مل کر آن لائن تربیت میں حصہ لیں گے۔
اس ٹیکنالوجی کو پاکستان میں سب سے پہلے 2015 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ تب سے اب تک 55 طلباء اس ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کر چکے ہیں۔ اس پروگرام کے لیے انتخاب کا معیار ہر سال انتہائی جامع ہوتا ہے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے پاکستان میں پانچویں بار ایک ہزار 173 درخواست دہندگان میں سے 32 طلبا کو نامزد کیا ہے جو سیڈز فار فیوچر پروگرام میں حصہ لیں گے۔ یہ سب انجینئرنگ کے انڈرگریجویٹ طالب علم ہیں، اس پروگرام کے ابتدائی اقدامات میں چینی ثقافت اور چینی زبان کو سیکھنے کے امور شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: مڈل اسکولز آج سے دوبارہ کھول دیئے جائیں گے، وفاقی وزیر تعلیم
ہواوے اور انڈسٹری آئی سی ٹی کے ماہرین 5 جی، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، اے آئی، اسٹریٹجک لیڈر شپ، اسمارٹ ہومز، آئی ٹی اور سائبرسیکیورٹی کے مختلف کورسز میں اپنی مہارت کو شیئر کریں گے۔
گذشتہ برسوں کے برعکس جب نامزد طلباء کا پورا بیچ مطالعاتی سفر کے لیے چین جانے کو تیار تھا کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے یہ پروگرام آن لائن منتقل کردیا گیا تھا۔ تاہم دو ٹاپ اسٹوڈنٹس کو ہفتے کے آخر تک منتخب کر لیا جائے گا اور 2021 میں مزید تعلیم کے لیے چین بھیج دیا جائے گا۔
سن 2015 میں پاکستانی طلباء کی پہلی کھیپ کے چین کا سفر کرنے کے بعد سے سیڈز فار دی فیوچر پروگرام پاکستان میں ہواوے کے سماجی و انٹرپرائز پارٹنرشپ مقصد کے حصول کے لیے نتیجہ خیز اضافہ رہا ہے۔
اس پروگرام کا ہدف جوکہ تھائی لینڈ میں لانچ ہونے کے بعد سے 126 سے زائد ممالک میں فروغ پزیر ہے دنیا بھر سے اسٹیم کا آنے والا ٹیلنٹ تیار کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب بورڈ نے انٹر کے سالانہ امتحانات 2020 کے نتائج کا اعلان کردیا
آئی سی ٹی کی ایک معروف کمپنی کے طور پر ہواوے نے ترقی کے سفر میں اپنے فنکشنل ریجنز میں مقامی آئی سی ٹی صنعتوں کی معاونت کی ہے۔ ہماری ابھرتی ہوئی عالمی سطح پر منسلک آن لائن دنیا میں آئی سی ٹی انڈسٹری تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعتوں میں سے ایک ہے۔
اس شعبے میں ہنر مند اور مارکیٹ میں فرائض سر انجام دینے کے لیے تیار پیشہ ور افراد کی مانگ بہت بڑھ رہی ہے اور یہ ایک ضرورت بنتی جا رہی ہے۔ خاطر خواہ دور اندیشی کے ساتھ سیڈز فار دا فیوچر جیسے اقدامات اس کمی کو دور کرنے اور باصلاحیت اور ہُنر مند افراد کو اس صنعت میں شامل کرنے کے لیے انتہائی اہم قرار دیئے جاتے ہیں۔