تعلیمی ادارے جزوی طور پر دوبارہ کھول دیئے گئے
تعلیمی ادارے جزوی طور پر دوبارہ کھول دیئے گئے
پنجاب کے تمام اسکول، سندھ میں گریڈ نو اور اس سے اوپر کی کلاسز اور کے پی میں یونیورسٹیوں نے آج سے کلاسز کا دوبارہ آغاز کردیا۔
پنجاب کے تمام اسکول، سندھ میں تمام تعلیمی اداروں میں گریڈ 9 اور اس سے اوپر کی کلاسز اور خیبرپختونخوا میں تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے آج (پیر) کو دوبارہ کھل گئے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کے وبائی مرض کی تیسری لہر سے مثبت کیسز کی شرح 3.1 فیصد تک کم ہونے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیئے: حکومت کی سائنس ، ٹکنالوجی کے فروغ کو ترجیح
وفاقی وزارت تعلیم اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے کہا تھا کہ وہ اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے قبل اساتذہ اور دیگر اسکول کے عملے کی ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں۔ تاہم پنجاب میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ اساتذہ کو ابھی تک ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔
کے پی ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق این سی او سی کے ذریعہ مطلع کردہ ایس او پیز کی سخت تعمیل کے ساتھ تمام سرکاری و نجی شعبے کی یونیورسٹیاں دوبارہ کھلیں گی۔
اتوار کو سندھ کی صوبائی حکومت نے پیر (آج) سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ کلاس 9 اور اس سے اوپر کی کلاسز کے لیے تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ایک اعلی سطح کے اجلاس میں وبائی مرض کی تیسری لہر کے دوران عائد متعدد دیگر پابندیوں کو بھی کم کیا گیا اور دکانوں اور بازاروں کو شام 8 بجے تک کھولنے کی اجازت دی گئی جبکہ شادی ہالوں کو کھلی جگہوں پر شادی کے فنکشن کرنے کی بھی اجازت دی گئی۔
این سی او سی کے جاری کردہ یومیہ اعدادوشمار کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 1،629 مزید افراد میں مہلک وائرس پایا گیا، جبکہ مزید 76 مریض اس بیماری کا شکار ہوگئے۔ ہفتے کے روز تقریباً 2،726 افراد اس بیماری سے شفایاب ہوئے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاں بحق ہونے والے 76 کووڈ مریضوں میں سے 66 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے جبکہ ان میں سے آدھے افراد یعنی مجموعی طور پر 33 افراد وینٹیلیٹرز پر تھے۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئیں اس کے بعد سندھ کا نمبر ہے۔ 3،303 کووڈ متاثرہ مریضوں کو تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت میں علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیئے: سندھ میں کورونا وائرس پر قابو پاے بغیر اسکول نہیں کھلیں گے
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ کامثبت تناسب 3.1 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ سب سے زیادہ تعداد میں وینٹیلیٹرز پر پشاور میں 26 فیصد مریضوں کو رکھا گیا، لاہور 30 فیصد، بہاولپور 36 فیصد اور ملتان میں 56 فیصد مریذضوں کو وینٹیلیٹرز پر رکھا گیا۔ زیادہ سے زیادہ آکسیجن بیڈ ایبٹ آباد میں 32 فیصد، پشاور 31 فیصد، کراچی 33 فیصد اور ملتان میں 30 فیصد استعمال ہوئے۔
ہفتے کے روز ملک بھر میں تقریباً 52،427 ٹیسٹ کئے گئے، جن میں سندھ میں 13،536، پنجاب میں 22،819، کے پی میں 8،713، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) میں 4،759 ، بلوچستان میں 1،690، جی بی میں 282 اور اے جے کے میں 628 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔
پاکستان بھر میں اب تک تقریباً 863،111 افراد اس مرض سے شفایاب ہوچکے ہیں جس کی بحالی کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 932،140 کیسز کا پتہ چلا ہے۔ اس اعداد و شمار میں جاں بحق، شفایاب اور زیر علاج مریض شامل ہیں۔
مزید پڑھیئے: میٹرک اور انٹر کے طلباء کا صرف اختیاری مضامین کا امتحان ہوگا
مارچ 2020 سے اب تک ملک میں کورونا کے باعث 21،265 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ سندھ میں 5 ہزار 116، پنجاب میں 10 ہزار 290 کے پی میں 4،144
اسلام آباد میں 765، بلوچستان میں 289 جی بی میں 107 اور اے جے کے میں 554 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
اب تک مجموعی طور پر 13،523،599 کووڈ ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ 639 اسپتال کووڈ سے بچائو کی سہولیات سے آراستہ ہیں۔ ملک بھر کے اسپتالوں میں تقریباً 3،574 کو۔رونہ مریض داخل ہیں