سندھ میں کورونا وائرس پر قابو پاے بغیر اسکول نہیں کھلیں گے

سندھ میں کورونا وائرس پر قابو پاے بغیر اسکول نہیں کھلیں گے

سندھ میں کورونا وائرس پر قابو پاے بغیر اسکول نہیں کھلیں گے

صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ ابھی تک صوبے میں اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ طلبا اسکولوں میں کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوں۔

مزید پڑھیئے: حکومت کی سائنس ، ٹکنالوجی کے فروغ کو ترجیح

انہوں نے جمعرات کے روز کراچی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی تک صوبے میں اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور حفاظتی ویکسینیشن سے متعلق اقدامات کو تیز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور اسکول کے ملازمین کی ترجیحی بنیادوں پر ویکسینیشن کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ وزارت تعلیم اساتذہ اور صوبہ بھر کے اسکولوں کے دیگر عملے کے ممبروں کی ویکسینیشن کے لیے حکمت عملی تیار کررہی ہے تاکہ اسکولوں کے دوبارہ کھلنے پر کوئی بھی طالب علم اس وائرس سے متاثر نہ ہو سکے۔

منگل کے روز سندھ کے نجی اسکولوں میں کام کرنے والے عملے کو صوبائی حکام کی تازہ ہدایات کے پیش نظر ایک ہفتے کے اندر ویکسینیشن مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

مزید پڑھیئے: سندھ بورڈ کے امتحانات کا اعلان جلد کرے گا

ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق سندھ کے نجی اسکولوں میں کام کرنے والے (تدریسی اور غیر تدریسی) عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اندر 1166 پر ایس ایم ایس بھیج کر خود کو ویکسینیشن کے لیے رجسٹرڈ کروائیں۔  

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ جن ملازمین نے پہلے ہی ویکسینیشن کروالی ہے وہ اپنے اپنے اداروں کے سربراہوں کو ویکسینیشن کارڈ کی کاپی فراہم کریں۔

  اس سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر نے 29 مئی کو تعلیم کے شعبے کے محفوظ تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے تعلیمی عملے کے لیے کووِڈ ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا تھا۔

تجارتی اور دیگر سرگرمیوں پر کووڈ کے حوالے سے عائد پابندیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ فیصلے لوگوں کی خواہشات پر نہیں بلکہ سائنسی بنیادوں پر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس پر قائم سندھ ٹاسک فورس صوبے میں انفیکشن مثبت ہونے کی شرح کو دیکھتے ہوئے کورونا وائرس پر پابندی ختم کرنے کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔

ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے کہا کہ کراچی میں کورونا وائرس کا مثبت تناسب اب بھی 11 فیصد سے اوپر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال تب ہی بہتر ہو سکتی ہے جب لوگ بڑی تعداد میں اس مرض کے خلاف ویکسینیشن کو یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ویکسینیشن کی مہم کو فروغ دینے کے لیے صوبہ بھر میں موبائل ویکسینیشن اور ہوم ویکسین سروس شروع کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔

دوسری جانب سندھ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 937 نئے کورونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا کیسز کی تعداد 321،408 ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق، مزید 16 مریض مہلک وائرس سے دم توڑ گئے جس کے بعد صوبے میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 5،089 ہوگئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں 1،361 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد شفایاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 292،001 ہوگئی

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو