تعلیمی اداروں کی بندش ایک دشوار فیصلہ ہوگا، شفقت محمود
تعلیمی اداروں کی بندش ایک دشوار فیصلہ ہوگا، شفقت محمود
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اشارہ دیا ہے کہ اسکولوں کو بند کرنا ایک سخت اور دشوار فیصلہ ہوگا کیونکہ پاکستان میں بہت سے طلباء آن لائن کلاسوں کے انعقاد پر عدم اطمینان کا شکار ہیں، لہٰذا وبائی صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کے بعد اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کی بندش کا حتمی فیصلہ 24 مارچ کو کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: اسکول بند کرنے کا فیصلہ 24 مارچ کو کیا جائے گا، شفقت محمود
یہ اعلان انہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں کیا، جہاں انہوں نے آن لائن تعلیم کے نقصانات کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم کی خواہش ہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھلے رہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران بھی متعدد اہم اقدامات کیے تاکہ تعلیم کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے شخصی اور آن لائن کلاسوں کے درمیان پائے جانے والے فرق پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کو بند کرنا ایک مشکل عمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جلد ہی پاکستان بھر میں یکساں نصاب تعلیم متعارف کرائے گی، اگرچہ سندھ کو اس پر کچھ تحفظات ہیں لیکن ہم ان امور پر کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: این سی او سی کے اجلاس میں آج اہم فیصلے کیے جائیں گے
شفقت محمود نے اس سے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر سنگین خطرہ ہے، ایسے عالم میں تعلیم کے شعبے کو فعال رکھنے کے لیے بہت محتاط اندازمیں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے تمام وزراٗ بدھ کے روز 24 مارچ کو اس بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے کہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا یا مکمل طور پر بند کرنا ہے، این سی او سی کے اجلاس میں ملاقات کریں گے۔