وزیراعلیٰ کے پی کے نے اعلی تعلیم سے متعلق اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کردی
وزیراعلیٰ کے پی کے نے اعلی تعلیم سے متعلق اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کردی
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کی استعداد کار بہتر بنانے کیلئے اس کی تنظیمِ نو کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو تجاویز پیش کرنے جبکہ ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا) کی تنظیم نو کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کے حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ صوبے کی جن سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی اسامیاں خالی ہیں ان پر تعیناتیوں کا سارا عمل ایک مہینے کے اندر مکمل کیا جائے۔ وہ گذشتہ روز محکمہ اعلیٰ تعلیم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم محمد داؤد اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں: سعیدغنی نے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی
سرکاری محکموں میں تیزتر بھرتیوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کیلئے ٹیسٹنگ کیلئے ایٹا کو صوبائی حکومت کا بااعتماد ادارہ قرار دے کر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایجنسی کی استعداد بڑھانے اور اسے ٹیسٹنگ کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کے لئے تمام تر درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمے کے تحت جاری ترقیاتی اسکیموں کی بروقت تکمیل خصوصا صوبے میں نئے کالجز کے قیام کے لئے فیزیبلٹی جلد مکمل کرنے اور جن کالجز کی فیزیبلٹی ہوچکی ہے ان پر بلاتاخیر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
اجلا س کو محکمے کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں موجود سہولیات اور وسائل کا بہتر استعمال یقینی بنانے اور زیادہ سے زیادہ طلباء کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی دینے کیلئے تعلیمی سال 2019-20ء کے دوران صوبے کے منتخب 9 کالجز میں چار ہزار سے زائد طلباء کو دوسری شفٹ میں حصول تعلیم کے مواقع فراہم کئے گئے، تعلیمی سال 2020-21ء کے دوران مذکورہ کالجز میں ہی مجموعی طور پر 3280 طلباء کو دوسری شفٹس میں داخلہ دیا گیا جو مارننگ شفٹ میں داخلے سے محروم رہ گئے تھے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سیشن 2021-22ء کیلئے دوسری شفٹ کے اجراء کو مزید توسیع دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت صوبے کے 13 اضلاع میں 19 کالجز میں دوسری شفٹ کا اجراء کیا جائے گا جن میں 13 مردانہ اور چھ زنانہ کالجز شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیرتعلیم کا 26 نومبر سے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان
اس کے علاوہ ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا) میں افرادی قوت کے حوالے سے مطلوبہ ضروریات کو پورا کرنے اور ایجنسی کی مجموعی استعداد کار میں اضافہ کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کیا کہ صوبے کی آٹھ یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے امیدواروں کے انٹرویوز ہو چکے ہیں جبکہ چار مختلف جامعات میں وائس چانسلرز کی آسامیوں پر بھرتی کیلئے اہل امیدواروں کی فہرست شارٹ لسٹنگ کیلئے متعلقہ کمیٹی کو پیش کر دی گئی ہے۔ اسی طرح تین مزید جامعات کے وائس چانسلرز کی آسامیاں حال ہی میں مشتہر کی گئی ہیں۔