سعیدغنی نے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی
سعیدغنی نے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی
کراچی: میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے چاروں صوبائی وزرا کے فیصلے کی مخالفت کی اور کہا کے وہ اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا اس سال کسی بھی صورت میں بغیر امتحانات کے بچوں کو اگلی جماعت میں پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت چاروں صوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کی موجودہ صورت حال میں اسکولوں کی بندش کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا۔
مزیدپڑھیں: وفاقی وزیرتعلیم کا 26 نومبر سے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان
اجلاس کے دوران سعید غنی نے کہا کہ اسکول بند نہ کیے جائیں، اگر ایسا کرنا ہی ہے تو صرف پرائمری اسکولزکو بند کیا جائے۔
انہوں نے تجویز دی کہ کلاس 6 اور اس سے اوپر کی تمام کلاسز کو جاری رکھا جائے جب کہ نویں سے بارہویں کے امتحانات مئی اور جون میں لینے کا فیصلہ آگے کی صورت حال کو دیکھ کر کیا جائے۔
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تمام غیر تدریسی سرگرمیاں اس سال مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کسی حال میں بچوں کو بغیر امتحانات کے اگلی جماعتوں میں پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پرائیویٹ اسکولوں کی ایسوسی ایشن نے اسکول بند کرنے کی مخالفت کردی
وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا کہ چھوٹے پرائویٹ اسکولز کو فنڈز کے لیے بینکوں سے آسان شرائط پر قرضے دیے جائیں، اسکولوں کے ساتھ ساتھ ہمیں ٹیوشن اور کوچنگ سینٹرز کو بھی اس میں شامل کرنا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو پرائیوٹ اسکولوں کو بدحالی سے بچانے کے لیے قرضوں پر سود ادا کرنے چاہیے۔