تعلیمی نقصانات سے نمٹنے کے لیے بلوچستان کی جدوجہد جاری
تعلیمی نقصانات سے نمٹنے کے لیے بلوچستان کی جدوجہد جاری
پکچر کورٹیزی: یونیسیف
کورونا وائرس کے باعث اسکولوں کی بندش نے دنیا بھر میں بچوں کی تعلیم کو درہم برہم کردیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
یونیسیف کی شائع کردہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق کورونا کے وائرس وبائی مرض کی وجہ سے تعلیمی سلسلے میں رکاوٹ کے باعث بلوچستان میں بھی بچے لاکھوں دیگر طلباء کی طرح مایوس ہیں۔ طلباء کے خدشات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اسکولوں کی عارضی طور پر بندش سے طلبا کے طویل مدتی منصوبوں پر کیا اثر پڑے گا۔
یونیسیف کے مطابق تعلیمی سلسلے کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں واٹس ایپ کے تقریباً تین سو پچھتر گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں۔ اس منصوبے میں فقط 14،000 گروپ ممبرز ہی نہیں ہیں بلکہ رضاکار ٹیمیں، والدین، اساتذہ، اسکول مینیجمنٹ کمیٹیز اور مقامی تعلیمی کونسلز کو آن لائن مدد فراہم کررہی ہیں۔ یہ پراجیکٹ والدین کو ہوم اسکول کے سلسلے میں تعلیم کے بارے میں واٹس ایپ گروپس کے ذریعہ معلومات فراہم کرکے رہنمائی کرتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ گروپس دیگر کارآمد معلومات کا اشتراک کرتے ہیں۔ جیسے خاندانوں کو کورونا وائرس سے کیسے بچایا جائے اور جسمانی طور پر متحرک رہنے کے لیے نکات وغیرہ۔
پروجیکٹ کے رضاکار، طلباء کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہاتھ دھونے کی اہمیت بھی سکھاتے ہیں۔