میران شاہ کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کے دروازے برسوں بعد بھی نہ کھل سکے

میران شاہ کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کے دروازے برسوں بعد بھی نہ کھل سکے

میران شاہ کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کے دروازے برسوں بعد بھی نہ کھل سکے

اس خطے میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعے تعمیر کیا گیا، لڑکیوں کا سب سے بڑا اسکول، میران شاہ گرلز ہائی اسکول نامعلوم وجوہات کی بناء پر بند رہتا ہے.

خیبر پختون خوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں واقع گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول لاکھوں روپے کی لاگت سے ایک بڑی اور جدید عمارت کی تعمیر کے باوجود اپنے قیام کے بعد سے ہی غیر فعال رہا ہے۔

مقامی افراد نے حکومت سے اس اسکول کو فعال بنانے کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ اسکول کی بندش کے باعث اس علاقے میں ہزاروں لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکول پورے شمالی وزیرستان میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ادارہ ہے لیکن اس میں طویل عرصے سے آوارہ کتوں اور بلیوں کی کثرت دیکھی جارہی ہے۔ کیونکہ یہ عمارت کئی سال پہلے اپنی تکمیل کے بعد سے استعمال میں نہیں آرہی ہے۔

یہ اسکول مرکزی میران شاہ بازار میں واقع ہے اور اس کی عمارت کو سیکیورٹی فورسز نے آپریشن ضرب عضب کے بعد ایک ماڈل گرلز اسکول کی حیثیت سے تعمیر کیا تھا لیکن مقامی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم اسے کھولنے سے گریزاں ہے۔

مزید پڑھیئے: اسلام آباد میں اسکولوں کے طلبہ کو بغیر امتحان کے ترقی دینے کا فیصلہ

ایک مقامی قبائلی نے دی ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمارت پہلے ہی شہری انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ تعلیم کے حوالے کردی گئی تھی لیکن وہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر اسے کھولنے سے گریزاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سول کالونی میں لڑکیوں کا ایک اسکول واقع تھا لیکن وہ بہت دور تھا اور اس کی عمارت طالبات کی بہت بڑی تعداد کے لیے بہت چھوٹی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سول کالونی ہائی اسکول اور کالج میں جگہ کم ہے جس کی وجہ سے طالبات کو بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اسکول کو جلد سے جلد فعال بنایا جائے۔

ایک اور مقامی بزرگ نے بتایا کہ آج کل بہت سارے والدین اپنی لڑکیوں کو سول کالونی اسکول نہیں بھیجتے کیوں کہ انہیں ایک چیک پوسٹ پاس کرنا پڑتی ہے جہاں ہر ایک کی پوری تلاشی لی جاتی ہے اور اسی وجہ سے ہزاروں لڑکیاں تعلیم سے محروم ہورہی ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ میران شاہ گرلز ہائی اسکول پورے خطے کا سب سے بڑا اور مرکزی اسکول تھا لیکن اسے تالہ لگادیا گیا ہے اور اس کی دیکھ بھال بھی نہیں ہورہی، اس کی بحالی کے بغیر لڑکیوں کا تعلیم کا سلسلہ رکا رہے گا اور اگر جلد سے جلد اسے استعمال نہ کیا گیا تو عمارت ناکارہ ہونے کی وجہ سے گر سکتی ہے۔

( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 1 جولائی 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو