خیبرپختونخوا میں ڈیڑھ سو سیل شدہ اسکول دوبارہ کھلنے کے منتظر
خیبرپختونخوا میں ڈیڑھ سو سیل شدہ اسکول دوبارہ کھلنے کے منتظر
صوبے کے 150 کے قریب اسکولز جو سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر دوبارہ کھولے جا چکے تھے ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرتے ہوئے حکومت نے سیل کردیا تھا اور ان اسکولوں کا ابھی بھی دوبارہ کھولا جانا باقی ہے۔ ان تعلیمی اداروں کو فیس وصول کرنے یا آن لائن کلاسوں کے انعقاد سے بھی روک دیا گیا ہے۔ حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر سوات میں 25 تعلیمی اداروں کو سیل کر کے ان کے پرنسپلز کو گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم بعد میں وزیر اعلیٰ کے حکم پر ان پرنسپلز کو رہا کردیا گیا۔
دوسری جانب چارسدہ میں 40 اسکولز کو، پشاور میں 20 اور ایبٹ آباد، ہری پور، کرک اور بنوں میں ایک ایک کو سیل کیا گیا۔ سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کی پاداش میں متعدد اسکولز پر جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔
پشاور، سوات، کرک، نوشہرہ، مردان ، ایبٹ آباد اور ہری پور کے 100 سے زائد اسکولز کو بھی سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ 15 ستمبر سے جزوی طور پر دوبارہ کھولے جانے سے قبل صوبے کے تعلیمی اداروں کے لیے ایس او پیز کا ایک نیا سیٹ تیار کرلیا گیا ہے، جبکہ نجی اسکولوں کے مالکان مرحلہ وار اسکول کھولنے کے حکومتی خیال سے متفق نہیں ہیں۔
(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 8 ستمبر 2020 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)