امریکہ جانے والے طلبا کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ٹرمپ کی سخت پالیسیاں
امریکہ جانے والے طلبا کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ٹرمپ کی سخت پالیسیاں
امریکہ کی شہریت اور امیگریشن سروسز کے ادارے یو ایس سی آئی ایس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملازمین میں سے 13،400 سے زائد ملازمین کو برخواست کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو اس کے مجموعی عملے کا 70 فیصد ہے، یو ایس سی آئی ایس کے بیان میں یہ اشارہ بھی دیا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آنے والے دنوں میں امریکہ میں نقل مکانی کرنے والے طلبا کے سلسلے کو روکنے کی توقع کرتے ہیں۔ ادارے یو ایس سی آئی ایس کے ملازمین کو برخواست کا فیصلہ پٹیشن فیسوں میں کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے جو یو ایس سی آئی ایس کے لیے آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔
مزید پڑھیں: ملک میں بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کی تعداد سال کے آخر تک 3 ہزار سے تجاوز کرجائے گی
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ امیگریشن سروسز نے ٹرمپ انتظامیہ کی سخت پابندیوں کا شکار امیگریشن پالیسیوں کی وجہ سے صرف موجودہ منظرنامے سے پہلے کی درخواستوں کی منظوری دی ہے جس کے مطابق یو ایس سی آئی ایس کے ذریعے قبول کردہ درخواستوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: مدرسے کے طلباء نے ترکی کے سب سے بڑے ٹیک مقابلے کے لئے کوالیفائی کرلیا
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس مہینے کے شروع میں امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورس منٹ (آئی سی ای) نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے دوران بین الاقوامی طلباء اپنے اپنے ملک واپس جائیں اس کے بعد ان کے کورسز کو فاصلاتی تعلیم کے زمرے میں لیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس فیصلے کو فوری طور پر عدالت میں چیلنج کیا گیا اور کالعدم قرار دے دیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق امریکہ ایک ملین سے زائد بین الاقوامی طلباء کا گھر ہے جن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی سخت پابندیوں والی امیگریشن پالیسیوں کا سامنا کریں گے۔