ملک میں بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کی تعداد سال کے آخر تک 3 ہزار سے تجاوز کرجائے گی

ملک میں بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کی تعداد سال کے آخر تک 3 ہزار سے تجاوز کرجائے گی

ملک میں بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کی تعداد سال کے آخر تک 3 ہزار سے تجاوز کرجائے گی

پی ایچ ڈی فراد کی ایسوسی ایشن (پی اے پی) کا کہنا ہے کہ سال 2020 کے آخر تک ملک میں بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کی تعداد 3000 سے تجاوز کر جائے گی جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔

مزید پڑھیں: مدرسے کے طلباء نے ترکی کے سب سے بڑے ٹیک مقابلے کے لئے کوالیفائی کرلیا

بے روزگار پی ایچ ڈی کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کرتے ہوئے پی اے پی کے رہنمائوں کا کہنا کہ ہے حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کو کوئی اہمیت نہیں دے رہی جبکہ متعلقہ اتھارٹی نے ملک کی یونیورسٹیز میں بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کی تعیناتی کے لیے کوئی عملی اور مثبت قدم نہیں اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو یونیورسٹیز میں غیر پی ایچ ڈی افراد کے بجائے بے روزگار پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کو ضم کرنے کا رجحان ظاہر ہوا ہے اور نہ ہی ارباب اختیار نے ان بے روز گار پی ایچ ڈی افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ اسی طرح سرکاری اور نجی شعبے کی یونیورسٹیز ایچ ای سی کے رہنما خطوط اور ہدایات کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے نان پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی بھرتی کو ترجیح دیتی ہیں۔ متعدد تعلیمی اداروں میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر اور وزٹنگ فیکلٹی ممبر کی حیثیت سے ریٹائرڈ اساتذہ کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مثالیں نہ صرف تازہ پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کے لئے خوفناک ہے بلکہ سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔

مزید پڑھیں: میٹرک امتحانات میں 40 فیصد مضامین میں ناکام طلباء کو پاسنگ مارکس ملیں گے، فیڈرل بورڈ

ایک طرف تازہ پی ایچ ڈی افراد ملازمت اور روزگار نہ ملنے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ دوسری جانب چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت تقریباً 45 ہزار نان پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبران پورے پاکستان میں واقع سرکاری جامعات میں مختلف سرگرمیوں میں کام کر رہے ہیں۔

 

سن 2009 میں ایچ ای سی نے پی ایچ ڈی افراد کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے تازہ پی ایچ ڈی فیز 1 (آئی پی ایف پی) کا عبوری پلیسمنٹ متعارف کرایا۔ آئی پی ایف پی کے دو واضح اہداف تھے، جن میں، تازہ پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کو کام فراہم کرنا اور دوسرا اداروں کو ان کے تعلیمی اور تحقیقی تجربے سے فائدہ اٹھانے میں مدد فراہم کرنا۔ جس پر بدقسمتی سے درست طریقے سے عمل نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں: اسکول دوبارہ کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی، وفاقی وزیرِ تعلیم

پی اے پی کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بے روزگار پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کے لیے ایک ریلیف پیکیج مہیا کرے۔ جبکہ ان کی ایسوسی ایشن حکومت سے پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی بھی درخواست کرتی ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو