کورونا وائرس کی تیسری لہر: آج سے ایک بار پھر تعلیمی ادارے بند ہوں گے
کورونا وائرس کی تیسری لہر: آج سے ایک بار پھر تعلیمی ادارے بند ہوں گے
پنجاب کے سات شہروں سمیت پشاور اور اسلام آباد میں تعلیمی ادارے دو ہفتوں کے لیے بند رہیں گے۔
کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر پنجاب کے سات شہروں کے ساتھ ساتھ پشاور اور اسلام آباد میں بھی تمام جماعتوں کے لیے تعلیمی ادارے پیر سے دو ہفتوں کے لیے بند رہیں گے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق پنجاب کے جن شہروں میں دو ہفتے کی موسمِ بہار کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے ان میں فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، ملتان اور راولپنڈی شامل ہیں۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، ملتان، راولپنڈی اور سیالکوٹ کے تعلیمی ادارے 15 مارچ سے موسم بہار کی تعطیلات کے لیے بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے القادر یونیورسٹی کا افتتاح کردیا
موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا اچھی خبر یہ ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں صورتحال نسبتاً بہتر ہے جس کی وجہ سے وہ (معمول کے مطابق) اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر شروع ہو گئی ہے، انہوں نے برطانیہ میں وائرس کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کا حوالہ دیا ہے۔
انہوں نے جمعرات کی شام ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہاں، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کورونا کی تیسری لہر شروع ہوگئی ہے اور برطانیہ میں اس حوالے سے متعدد کیسز سامنے آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو اسکولوں میں بھیجنے کا عمل جاری رہے گا، پابندیوں کا اطلاق مختلف سطح پر جاری امتحانات پر نہیں ہوگا۔ اسی طرح میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سطح کے امتحانات اس سال جون میں لیے جائیں گے اور اس سلسلے میں مزید فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
ہفتے کے روز پنجاب میں حکام نے صوبہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئی پابندیاں عائد کردی ہیں اور اعلان کیا ہے کہ پابندیاں نافذ ہونے تک تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں روزانہ شام 6 بجے تک بند ہوجائیں گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ تمام کاروباری مراکز شام 6 بجے تک بند ہوں گے اور ویک اینڈ پر کاروبار چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سرکاری اور نجی دونوں طرح کے دفاتر کے لیے گھر سے50 فیصد کام کرنے کی پالیسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔ یہ پابندیاں 29 مارچ تک لاگو رہیں گی۔
ہفتے کے روز پنجاب میں کم سے کم 1ہزار653 نئے کورونا کیسز ریکارڈ کیے گئے، جس کے بعد صوبے میں وائرس سے متاثرہ کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ پچاسی ہزار 468 ہوگئی۔
محکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق صوبے میں کم از کم 21 مزید افراد اس موذی مرض کا شکار ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کورونا مریضوں کی تعداد 5 ہزار 752 ہوگئی ہے۔ محکمہ ہیلتھ کیئر نے مزید بتایا کہ ابھی تک کم سے کم1 لاکھ، 69 ہزار752 افراد اس مرض سے بازیاب ہوئے ہیں۔
ٹارگیٹڈ ایریاز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی نافذ رہے گی اور پورے ملک میں شادیوں کی تقریبات کے انعقاد پر پابندی کا عمل جاری رہے گا۔ پنجاب کے تمام مزارات 15 اپریل تک بند کردیئے گئے ہیں جبکہ مساجد میں کورونا ایس او پیز پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ اوقاف کے ترجمان آصف اعجاز کے مطابق صوبائی حکومت کی ہدایت کے مطابق مزارات کھولنے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی یونیورسٹی کے اعلان میں تاخیرسے طلبا پریشانی کا شکار
دوسری جانب اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفاقت نے کہا ہے کہ دارالحکومت کے علاقوں میں 153 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت کے تین سب سیکٹرز کو آج رات سیل کردیا جائے گا۔ ان سب سیکٹرز میں ایف گیارہ بٹا ایک، آئی ایٹ بٹا چار اور آئی ٹین بٹا دو شامل ہیں جہاں بالترتیب اکاون، چوون اور اڑتالیس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری مراکز اور پارکس جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو بند رہیں گے۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے 76 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، صوبے میں اب تک دو ہزار 150 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ 70 ہزار 500 مریض اس بیماری سے شفا یاب ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر آف پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود نے کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے پشاور کے چار علاقوں میں مائکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔
ڈی سی کے بیان کے مطابق ہفتے کی شام سے لاک ڈاؤن نافذ کردیا جائے گا۔ ان علاقوں میں حیات آباد فیز 1 اسٹریٹ نمبر 9، حیات آباد فیز 6 اسٹریٹ نمبر 5، گل بہار نمبر 4 اسٹریٹ 3 اور ڈیفنس کالونی کی اسٹریٹ نمبر 11 شامل ہیں۔
حکومت کی جانب سے کورونا کیسز میں حالیہ اضافے کے باعث منتخب شہروں میں تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کے اعلان کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کہا ہے کہ تمام یونیورسٹیاں اور اعلیٰ تعلیم کے ادارے پہلے سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔ ان شہروں میں فیصل آباد، لاہور، ملتان، سیالکوٹ، پشاور، گوجرانوالہ، گجرات، راولپنڈی اور اسلام آباد شامل ہیں۔
مذکورہ بالا شہروں میں تمام جامعات اور اعلیٰ تعلیمی ادارے 15 تا 28 مارچ،2021 کے دوران جسمانی حاضری کے لیے بند رہیں گے۔ تاہم ، اس عرصے کے دوران تعلیمی سرگرمیاں آن لائن جاری رہیں گی۔ جبکہ جاری اور پہلے سے طے شدہ امتحانات کورونا صحت اور حفاظت کے پروٹوکول کے مکمل مشاہدے کے ساتھ طے کیے جاسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی نے چار اور پانچ سالہ ڈگری پروگرامز کے لیے انٹرن شپ کو لازمی قرار دے دیا
یونیورسٹیز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تھرمل اسکیننگ، ماسک پہننے، سماجی فاصلے، سینیٹائزر کا باقاعدہ استعمال اور عمارتوں کی صفائی ستھرائی سمیت کورونا کے حوالے سے جاری کردہ صحت اور حفاظت کے پروٹوکول پر سختی سے عمل کریں۔
یونیورسٹیز کو مزید رہنمائی لینے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے، اگر ضرورت ہو تو کورونا کی نگران کمیٹی کے صوبائی یا علاقائی ممبرز سے رابطے کے لیے درج ذیل ای میل ایڈرس پر رابطہ کریں۔