ایچ ای سی نے چار اور پانچ سالہ ڈگری پروگرامز کے لیے انٹرن شپ کو لازمی قرار دے دیا
ایچ ای سی نے چار اور پانچ سالہ ڈگری پروگرامز کے لیے انٹرن شپ کو لازمی قرار دے دیا
ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان (ایچ ای سی) نے اپنی تازہ ترین انڈرگریجویٹ پالیسی کے مطابق حال ہی میں موضوعاتی علوم سمیت عملی تعلیم ، انٹرنشپ اور جنرل ایجوکیشن (جی ای) کے کریڈٹ اور غیر کریڈٹ گھنٹے جاری کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کونسل آف پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز نے تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے کو مسترد کر دیا
واضح اور مختصر لکھنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پالیسی میں کہا گیا ہے کہ طلباء کو اب مقداری استدلال اور نمائش تحریری کورسز کرنے کی ضرورت ہوگی۔
عملی طور پر سیکھنے کے لیے جو کہ لازمی بھی ہے طلبا کے پاس انٹرپرینیورشپ، یوتھ کلب یا کھیلوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا اختیار ہوگا جبکہ معاشرتی علوم کے حصے کے طور پر پاکستان اسٹڈیز اور دینی علوم کو جلد ہی جی ای سیکشن کے تحت لازمی کردیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مذکورہ پالیسی نے چار اور پانچ سالہ ڈگری پروگراموں کے لیے انٹرن شپ کو بھی لازمی قرار دیا ہے۔ تاہم وہ کریڈٹ میں شامل نہیں ہوں گے اور اس طرح یونیورسٹی گریڈنگ کے عمل کے دوران انٹرنشپ کے کسی بھی اسکور پر غور نہیں کیا جائے گا۔
متعلقہ کونسل سے مشاورت اور منظوری کے بعد ان تبدیلیوں کو کچھ پانچ سالہ پروفیشنل گریجویٹ پروگرامز کے نصاب میں شامل کیا جائے گا جبکہ اس پالیسی کو جون کے مہینے سے نافذ کردیا جائے گا۔
دوسری جانب ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان (اے پی ایس یو پی) نے اس پالیسی کے خلاف کچھ اعتراضات اٹھائے ہیں اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ اسے جلد بازی میں پیش کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کا صوبے میں ایک اور لاک ڈاؤن کے بارے میں انتباہ
اس کے علاوہ ، اے پی ایس یو پی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینے کی بھی سفارش کی ہے۔
اس پالیسی کے لیے کوئی پائلٹ ٹیسٹنگ نہیں کی گئی اور نہ ہی ایچ ای سی نے اساتذہ کی تربیت کے لیے کوئی پروگرام متعارف کرایا ہے۔