کراچی یونیورسٹی کے اعلان میں تاخیرسے طلبا پریشانی کا شکار
کراچی یونیورسٹی کے اعلان میں تاخیرسے طلبا پریشانی کا شکار
کراچی یونیورسٹی کی جانب سے ابھی تک یونیورسٹی سے وابستہ کالجوں کے لیے دو سالہ ڈگری پروگرام پر اپنی پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
کے یو کے حتمی فیصلے کی غیر واضح تصویر نے طلباء کو مخمصے میں مبتلا کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کراچی میں کے یو سے وابستہ 80 سے زائد سرکاری کالجوں نے تعلیمی سال 2021 کے لیے اپنے ڈگری پروگراموں میں داخلے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی نے چار اور پانچ سالہ ڈگری پروگرامز کے لیے انٹرن شپ کو لازمی قرار دے دیا
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعے دو سالہ ڈگری پروگراموں کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے اور اس کی جگہ دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کو متعارف کرایا گیا تھا۔
ٹائم اسکیل سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے سینئر رکن منیر عالم خان نے کہا کہ کالجز کی اکثریت چارسالہ بی ایس پروگرام شروع کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے جبکہ جامعہ کراچی کی تعلیمی کونسل نے2017 میں ہونے والے اپنے دو مسلسل اجلاسوں میں بیچلرز اور ماسٹرز کے دو سالہ ڈگری پروگرامز کے مرحلے کی مخالفت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایچ ای سی نے پہلے ہی طلباء کو آگاہ کردیا ہے کہ دو سال کی ڈگریوں کی تصدیق نہیں ہوگی ، لیکن دوسری طرف ایچ ای سی سے وابستہ ادارہ (کے یو) ایچ ای سی کی پالیسی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: ملک کے بیشتر شہروں میں تعلیمی ادارے دوبارہ بند
نومبر 2020 کی 17 تاریخ کو کمیشن نے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس کے مطابق تعلیمی سال 2018 اور اسی تسلسل میں2019 کے بعد دو سالہ ڈگری پروگرام کو مرحلہ وار بنایا جانا تھا۔
تاہم ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ اس کے لیے تشویشناک بات یہ ہے کہ کمیشن کے واضح احکامات کے باوجود یونیورسٹیز اور ڈگری ایوارڈ دینے والے اداروں اور ان سے وابستہ کالجوں کے ذریعے دو سالہ ڈگری پروگرام مسلسل پیش کیے جارہے ہیں۔