اپریل 2021 سے ملک بھر کے اسکولوں میں یکساں تعلیمی نصاب نافذ کیا جائے گا
اپریل 2021 سے ملک بھر کے اسکولوں میں یکساں تعلیمی نصاب نافذ کیا جائے گا
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ نیا یکساں تعلیمی نصاب جو پی ٹی آئی کی حکومت نے تیار کیا ہے اپریل 2021 سے ملک بھر کے اسکولوں میں نافذ کیا جائے گا۔
اپنی وزارت کی دو سالہ کارکردگی کے حوالے سے جمعہ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ پہلے مرحلے میں یکساں نصاب تعلیم کو پہلی سے پانچویں جماعت تک لاگو کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں یکساں تعلیمی نصاب متعارف نہیں کرایا جاسکا تاہم اب یہ تمام مکاتب فکر کے مشورے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام مدارس بھی رجسٹرڈ ہو رہے ہیں جبکہ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کے نصاب پر بھی کام جاری ہے۔
مزید پڑھیں: اسکول دوبارہ کھولنے کا حتمی فیصلہ7 ستمبر کو کیا جائیگا
تعلیمی اداروں کو کورونا وائرس کے باعث درپیش چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ حالات بہتر ہونے پر 15 ستمبر سے انسٹی ٹیوٹ دوبارہ کھل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک فارمولے کے مطابق میٹرک اور ایف اے کے طلباء کو اگلی جماعتوں میں ترقی دی گئی تھی۔ لوگ کیمبرج کے نتائج پر تشویش میں مبتلا تھے، ہم نے کیمبرج کو اس صورتحال سے آگاہ کیا جس کا انہوں نے اعتراف کیا۔
شفقت محمود نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے سبب 7 اپریل کو ایک ٹیلی اسکول شروع کیا گیا تھا لیکن انٹرنیٹ کنکشن کے مسائل کی وجہ سے طلباء کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم انہوں نے کہا کہ اب پورے ملک میں انٹرنیٹ مہیا کیا جائے گا تاکہ طلبا کی تعلیم کا سلسلہ انٹرنیٹ کنکشن کی وجہ سے متاثر نہ ہو۔
وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ایک اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے جس کے تحت تقریبا ایک لاکھ 70 ہزار بچوں کو مہارت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں چھٹی اور اس سےاوپر کی کلاسز کےلیےاسکول دوبارہ کھولنے کااعلان
انہوں نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 50 ہزار طلباء اور 1 ہزار نرسوں کو وظائف دیئے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فنون لطیفہ اور ثقافتی تعلیم کے لیے تقریباً ایک ہزار اسکالرشپس دی گئی ہیں۔ اس سے قبل وفاقی وزیر نے کہا کہ حال ہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے منظر عام پر لائے جانے والے نئے اور یکساں تعلیمی نصاب کے لیے بنیادی ذریعہ تعلیم قومی زبان اردو کو بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئے تعلیمی نصاب کی تعلیم کا بنیادی ذریعہ اردو ہوگی اور یہ نصاب اگلے تعلیمی سال سے پہلی سے پانچویں جماعت تک لاگو ہوگا۔
مزید پڑھیں: بی آئی ایس ای پشاور نے خصوصی امتحانات 2020 کی رجسٹریشن کا اعلان کردیا
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صوبوں کے پاس بچوں کی تعلیم کے لیے اردو کے ساتھ اپنی بڑی مقامی زبانیں استعمال کرنے کا انتخاب بھی ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سارا عمل ملکی آئین کے عین مطابق کیا گیا ہے۔