تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا، شفقت محمود
تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا، شفقت محمود
وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ سخت ایس او پیز کے تحت 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا اور باہمی مشاورت سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ بین الصوبائی وزراٗ کانفرنس (آئی پی ای ایم سی) میں 7 ستمبر کو لیا گیا۔
آئی پی ای ایم سی میں حتمی فیصلہ لینے کے بعد ابتدائی طور پر اعلیٰ تعلیمی ادارے (نویں اور اس سے اوپر کی جماعتوں سمیت) کھولے گئے جبکہ ایک ہفتے تک وبائی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسیں بھی کھول دی گئیں۔
مزید پڑھیں: امریکا میں یونیورسٹیز دوبارہ کھلنے کے بعد کورونا کیسز 55 فیصد تک بڑھ گئے
انہوں نے ایسا کوئی بھی اقدام اٹھانے سے انکار کیا جس سے بچوں کی صحت پر اثر پڑے کیونکہ بچوں کی صحت کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
شفقت محمود نے کورونا وائرس کی صورتحال پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وبائی مرض نے طلباء کی تعلیم کو بری طرح متاثر کیا۔ ہم صوبوں کے ساتھ مشاورت سے گذشتہ چھ ماہ کے دوران ہونے والے طلباء کے تعلیمی نقصانات کا جائزہ لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبا کی سیکھنے کی سطح کی جانچ کی جائے گی اور اس سلسلے میں اسکولوں کو مشورہ دیا جائے گا۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنے تعلیمی نقصانات کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کریں۔
مزید پڑھیں: این ای ڈی نے سندھ کے ناقص تعلیمی معیار کو عیاں کردیا
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے سال تک ملک بھر میں اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نجی شعبے کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں خصوصاً نچلے درجے کے اسکولوں کے مالی نقصانات سے بخوبی آگاہ ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم نے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور ہیڈ ٹیچرز اس امر کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔