سندھ ہائی کورٹ کا صوبائی حکومت کو گریڈ 17 اور 18 کے لیکچررز کو ترقی دینے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ کا صوبائی حکومت کو گریڈ 17 اور 18 کے لیکچررز کو ترقی دینے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو بیس دن کے اندر گریڈ 17 اور 18 کے لیکچررز کو ترقی دینے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے 12،000 سے زائد پروفیسرز اور لیکچررز کو ترقی نہ دینے پر سندھ حکومت کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس پر منگل کے روز ایس ایچ سی کے جسٹس محمد علی مظہر نے سماعت کی۔
مزید پڑھیں: کے پی کے اسکولوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ شروع کردیئے گئے
عدالت نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو چیف سیکرٹری اور سکریٹری کالجز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔
کالجز کے سکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت لیکچررز کی ترویج اور ٹائم اسکیل کے لیے حکمت عملی تیار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریڈ 17 اور 18 کے لیکچررز کو پروموٹ کرنے کی غرض سے کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے لیے ہمیں پندرہ دن کی مہلت دیں۔
جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ تعلیم کے غیر اطمینان بخش معیار کو دیکھتے ہوئے لیکچررز ترقیوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کلاس ٹیسٹ میں ناکام ہونے پر طالب علم کی مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ صوبے سے کوئی بھی کالج منتخب کریں اور طلباء کے نتائج دیکھیں۔
کالجز کے سکریٹری نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت لیکچررز کی مدد کے لیے تیار ہے اور پوری ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض ادا کرتی ہے۔