نجی اسکول سالانہ داخلہ فیس وصول نہ کریں، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

نجی اسکول سالانہ داخلہ فیس وصول نہ کریں، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

نجی اسکول سالانہ داخلہ فیس وصول نہ کریں، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

پشاور ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز صوبے کے نجی اسکولوں میں داخلے اور سالانہ فیس کی ادائیگی پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

اس معاملے میں جاری کردہ ایک تحریری فیصلے میں، چیف جسٹس پی ایچ سی کی قیادت میں ہائی کورٹ کی بنچ نے نجی اسکولوں کی گورننگ اتھارٹی کو ہدایت دی کہ وہ ایک ہینڈ آؤٹ کے ذریعے تعلیمی اداروں کے منتظمین کو یہ فیصلہ پہنچائیں۔

مزید پڑھئیے: پی ٹی آئی کی سیاست نے تعلیم کو کاروبار بنا دیا ہے، سراج الحق

پی ایچ سی کے فیصلے کے مطابق، کے پی حکومت نے پہلے ہی حکام کے تبصروں کی بنیاد پر، نجی اسکولوں سے سالانہ فیسیں قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  اس سے پہلے 2019 میں جاری ہونے والے اسی طرح کے ایک فیصلے میں، پشاور ہائی کورٹ نے تمام نجی تعلیمی اداروں کو گرمیوں کی تعطیلات کی فیس وصول کرنے سے روک دیا تھا۔

خیبر پختونخواہ پرائیویٹ اسکول ریگولیٹری اتھارٹی کے پی، پی ایس آر اے کو ہائی کورٹ کے ایک بینچ نے اپنے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھئیے: کنٹونمنٹ بورڈ کے اہلکاروں نے طلباء کو اسکولوں کے اندر بند کر دیا

اس فیصلے میں نجی تعلیمی اداروں کو یہ بھی حکم دیا گیا تھا کہ وہ گرمیوں کی چھٹیوں کے لیے ٹیوشن فیس واپس کریں جو پہلے ہی جمع ہو چکی تھی۔ اس سے قبل، کے پی، پی ایس آر اے نے تمام نجی اسکولوں کو طلباء سے گرمیوں یا موسم سرما کی تعطیلات کی فیس وصول کرنے سے منع کیا تھا۔

ریگولیٹنگ بورڈ نے 30 مئی 2019 کو جاری کردہ سرکلر میں تمام نجی تعلیمی اداروں کو گرمیوں/سردیوں کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا مشورہ دیا تھا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو