کنٹونمنٹ بورڈ کے اہلکاروں نے طلباء کو اسکولوں کے اندر بند کر دیا
کنٹونمنٹ بورڈ کے اہلکاروں نے طلباء کو اسکولوں کے اندر بند کر دیا
ایک غیر معمولی اقدام میں راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے اہلکاروں نے ٹیپو روڈ پر واقع دو نجی اسکولوں کو سیل کر دیا جبکہ پرائمری سیکشن کے طلباء ابھی تک اسکول کے احاطے کے اندر موجود تھے۔ اسکولوں کی غیر متوقع بندش سے طلباء میں خوف و ہراس پھیل گیا، جو پریشان ہو کر رونے لگے۔
کنٹونمنٹ بورڈز نے اس سے قبل یکم جنوری سے اسکولوں کو سیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بچوں کی چیخ و پکار سن کر قریبی دکاندار، شہری اور راہگیر بڑی تعداد میں جمع ہو گئے اور اسکول انتظامیہ نے بھی والدین کو ان کے بچوں کے بارے میں آگاہ کیا، جنہیں اسکولوں کے اندر بند کر دیا گیا تھا۔
والدین نے اپنے بچوں کو اسکولوں میں بند کرنے پر کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بعد میں آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے اراکین بھی ان کے احتجاج میں شامل ہوگئے۔
مزید پڑھئیے: پنجاب حکومت نے موسم سرما کی تعطیلات کے نئے شیڈول کا اعلان کر دیا
سیل کیے گئے اسکولوں کے اندر طلباء کے مسلسل رونے کی وجہ سے جب ان کے والدین اور مالکان اسکولوں کے باہر احتجاج کر رہے تھے، جبکہ کنٹونمنٹ حکام نے بالآخر تالے توڑ دیے اور اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے پہلے بچوں کو جانے کی اجازت دے دی۔
پیر کے روز راولپنڈی اور چکلالہ کے کنٹونمنٹ بورڈز نے رہائشی علاقوں میں کام کرنے والے کل 13 نجی اسکولوں کو سیل کر دیا۔
دوسری جانب، ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج راحیل کامران (آج) منگل کو اسکولوں کی بندش اور کنٹونمنٹ ایکٹ 1924 کے خلاف ایپسا کی آئینی درخواست کی سماعت کریں گے۔