لاہور ہائیکورٹ نے وزارت تعلیم اور برطانوی کونسل کو نوٹس جاری کردیا

لاہور ہائیکورٹ نے وزارت تعلیم اور برطانوی کونسل کو نوٹس جاری کردیا

لاہور ہائیکورٹ نے وزارت تعلیم اور برطانوی کونسل کو نوٹس جاری کردیا

خطے میں کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرے کے باوجود اے اور او لیول کے طلباء کے لیے کیمپس کے امتحانات کے انعقاد کے حکومتی فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کے جواب میں، لاہور ہائیکورٹ نے برطانوی کونسل، کیمبرج کے پاکستان میں ڈائریکٹر اور وفاقی وزارت تعلیم کو نوٹس جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں بچوں میں کورونا انفیکشن کے کیسز 7،000 سے بڑھ گئے

بیرسٹر حسن خان نیازی کے ذریعے کیمبرج کے متعدد طلباء نے لاہور ہائی کورٹ میں فیصلے کی اپیل کی ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خطرناک وبائی بیماری کے علاوہ ایک اور پریشان کُن امر یہ ہے کہ او لیول اور اے لیول کی کلاسز پورے تعلیمی سال کے لیے نہیں چلائی گئیں اور یہ بھی نصاب نامکمل تھا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان حالات میں حکومت چاہتی ہے کہ سی آئی ای کے طلباء جسمانی طور پر امتحانات میں حصہ لیں، اور اپنے ساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ کی زندگی کو بھی خطرے میں ڈالیں۔

درخواست گزاروں نے یہ بھی بتایا کہ کیمبرج نے کورونا کے زیادہ کیسز والے ممالک کو دو آپشنز پیش کیے ہیں جس میں روایتی طور پر امتحانات منعقد کروائیں یا امیدواروں کو ان کے اسکول کی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں گریڈ دیں۔ ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی حکومت نے پہلے متبادل کا انتخاب کیا ہے، جس سے طلباء کی زندگی اور مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیمبرج کی جانب سے مختلف ممالک کو اپنے فیصلوں کے بارے میں مطلع کرنے کی آخری تاریخ 17 اپریل دی گئی ہے جبکہ او لیولز کے امتحانات 4 مئی کو اور اے لیولز کے امتحانات 26 اپریل کو شروع ہوں گے۔ مدعیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزارت تعلیم اور مقامی حکومتیں کیمبرج کے اسکولوں سے تشخیص شدہ گریڈز کا مطالبہ کرکے طلبا کے جسمانی امتحانات کے انعقاد سے بچ سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان بھر میں پریپ سے 8 ویں جماعت تک کے امتحانات مئی سے شروع ہونگے

انہوں نے عدالت سے بھی مداخلت کرنے اور حکومت کو برطانوی کونسل اور کیمبرج سے اسکولوں کی تشخیص پر مبنی گریڈز میں شفٹ کرنے کے لیے درخواست کرنے کا حکم دینے کی اپیل کی ہے تاکہ وہ اسٹوڈنٹس کی فلاح و بہبود کو خطرے میں نہ ڈایں۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس بھیج دیئے ہیں اور ان سے جواب طلب کرلیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو