آئی بی اے کراچی نے تعلیمی اسٹرکچر تبدیل کرلیا
آئی بی اے کراچی نے تعلیمی اسٹرکچر تبدیل کرلیا
کراچی: آئی بی اے کراچی نے اکیڈمک اسٹرکچر کو تبدیل کردیا جب کہ فیکلٹیز کو ختم کرتے ہوئے ان کی جگہ شعبوں پر مشتمل اسکولز کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
آئی بی اے (انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن) کراچی کے بورڈ آف گورنرز نے ادارے کے اکیڈمک اسٹرکچر کو تبدیل کردیا ہے جب کہ فیکلٹیز کو ختم کرتے ہوئے ان کی جگہ شعبوں پر مشتمل اسکولز کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ
3 نئے اسکولز (اسکول آف بزنس اسٹڈیز، اسکول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز اور اسکول آف کمپیوٹر سائنس اینڈ میتھمیٹکس) نئے اکیڈمک اسٹرکچر میں یکم جنوری 2021 سے فیکلٹی آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور فیکلٹی آف کمپیوٹر سائنس کی جگہ لیں گے تاہم اسکولز کے اس نئے اکیڈمک اسٹرکچر میں آئی بی اے کے مذکورہ دونوں فیکلٹیز کے ایسوسی ایٹ ڈینز کی سربراہی کے تسلسل یا بحیثیت سربراہ دوبارہ تعیناتی کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں کیونکہ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی نے قائم ہونے والے تینوں اسکولز کے ڈینز کے تقرر کے سلسلے میں ابتدا ہی سے انٹرنل ایڈورٹائزمنٹ جبکہ ایک سال بعد انٹرنیشنل سطح پر ایڈورٹائزمنٹ کے ذریعے ڈینز کی تقرری کی سفارش کی ہے جسے بورڈ آف گورنرز نے منظور بھی کرلیاہے۔
یاد رہے کہ بعض وجوہات کی بنا پر فیکلٹی آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ایسوسی ایٹ ڈین ڈاکٹر ہما بقائی اپنے عہدے سے قبل از وقت تحریری استعفی دے چکی ہیں آئی بی اے کے آفیشل ذرائع کہتے ہیں کہ ڈاکٹر اکبر زیدی کی جانب سے ان کا استعفی منظور نہیں کیا گیا ہے اور انھیں عہدے کی مدت تک کام جاری رکھنے کو کہا گیا۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے 500 ملین روپے کے رحمت العالمین اسکالر شپ پروگرام کا اعلان کردیا
بورڈ آف گورنرز کے ذرائع کے مطابق آئی بی اے کراچی کے ایگزیکٹیوو ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی نے بورڈ میں تینوں نئے اسکولز کے قیام کے سلسلے میں ادارے کے اکیڈمک بورڈ سے منظور شدہ جو ورکنگ پیپر پیش کیا ہے اسے منظور کرلیا گیا ہے۔
بورڈ آف گورنرز کو بتایا گیا کہ سن 2008 میں آئی بی اے کے بورڈ نے فیکلٹیز کے قیام کی منظوری دی تھی تاہم اس وقت آئی بی اے کے پاس 6 پروگرام اور مجموعی طور پر 1700 طلبا انرولڈ تھے۔ اب 2020 میں آئی بی اے کے پاس 18 پروگرام اور 5 ہزار کے قریب طلبا انرولڈ ہیں اور بین الاقوامی معیارات کے حصول کے لیے آئی بی اے کو اسکولز کے قیام کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا اہم اقدام، اسٹوڈنٹس کے لیے مفت لنچ سروس کا آغاز
بورڈ آف گورنرز کو یہ بھی بتایا گیا کہ موجودہ دو میں سے ایک فیکلٹی کے پاس 6 جبکہ دوسری فیکلٹی کے ماتحت صرف 2 شعبے ہیں جو ایک غیر مساوی اکیڈمک اسٹرکچر ہے، فیکلٹی آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے ماتحت مارکیٹنگ، منیجمنٹ، اکاؤنٹینسی اینڈ لاء، اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز اور لبرل آرٹ جبکہ دوسری فیکلٹی کمپیوٹر سائنس کے پاس ریاضی اور کمپیوٹر سائنس کے شعبے ہیں۔