اسلام آباد میں احتجاج کے بعد ایچ ای سی نے ٹی ٹی ایس اساتذہ کے مطالبات مان لیے
اسلام آباد میں احتجاج کے بعد ایچ ای سی نے ٹی ٹی ایس اساتذہ کے مطالبات مان لیے
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے یونیورسٹی اساتذہ کے ٹینیور ٹریک سسٹم (ٹی ٹی ایس) کے تحت خدمات انجام دینے کا مطالبہ قبول کرلیا ہے۔
پیر کے روز ٹی ٹی ایس اساتذہ نے اسلام آباد میں ایچ ای سی ہیڈکوارٹرز کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ پاکستان بھر میں 6000 سے زیادہ ٹی ٹی ایس اساتذہ کو وسیع پیمانے پر مسائل کا سامنا ہے جن کے بارے میں ایچ ای سی یا یونیورسٹیز کی جانب سے توجہ نہیں دی جا رہی۔
اساتذہ کے مسائل میں اجرت اور فوائد میں اضافہ،چھٹیاں، گریڈ پیریڈ اور جنرل پالیسیز کے ساتھ ساتھ توثیق کے التواء کا معاملہ بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: اے آئی یو نے بی اے 2020 کی ڈیٹ شیٹ کا اعلان کردیا
ٹی ٹی ایس اساتذہ نے سفارش کی کہ نوٹسز کے اجراء کے ساتھ ہی ان مسائل کو بھی فوری طور پر حل کیا جائے۔
احتجاج کے نتیجے میں ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل اور ممبر آپریشنز فتح مری نے احتجاج کرنے والے ٹی ٹی ایس اساتذہ سے ملاقات کی اور ان کے بیشتر مطالبات کو منظور کیا۔
ایچ ای سی کی جانب سے اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی نے احتجاج کرنے والے ٹی ٹی ایس اساتذہ کے جائز مطالبات پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران ایچ ای سی تین نوٹیفیکیشنز جاری کرے گی۔
ایک نوٹیفکیشن تازہ ترین تقاضوں کے ساتھ ، ٹی ٹی ایس اساتذہ کی مدت میں 6 سے 9 سال تک اضافے کا اعلان کرے گا جبکہ دیگر دو نوٹسز میں ماضی میں ٹی ٹی ایس اساتذہ کے انتظامی کرداروں کی وضاحت اور مستقبل میں ان عہدوں پر فائز ہونے کے لیے پالیسی سفارشات شامل ہوں گی۔
مزید پڑھیں: نئی داخلہ پالیسی طلبا کے میڈیکل ایجوکیشن کے امکانات کو متاثر کرسکتی ہے
اس کے علاوہ ایچ ای سی ایک ماہ کے اندر دو اضافی نوٹس بھیجے گا، ان میں سے ایک ٹی ٹی ایس اساتذہ کی اجرت میں اضافے کے بارے میں آگاہ کرے گا جبکہ دوسرا نوٹس ریٹائرڈ ٹی ٹی ایس اساتذہ کے لیے نظر ثانی شدہ پینشن اسکیم پر لاگو ہوگا۔