پنجاب میں تعلیم کے فروغ کے لیے انصاف اکیڈمیز قائم کی جائیں گی، مراد راس
پنجاب میں تعلیم کے فروغ کے لیے انصاف اکیڈمیز قائم کی جائیں گی، مراد راس
پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لیے انصاف اکیڈمیز کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نویں سے لے کر بارہویں جماعت تک تمام طلبا کو اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کے ذریعے انصاف اکیڈمیز تک رسائی حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ لیکچرز کو ریکارڈ کیا جائے گا اور پھر سیکھنے کے بہتر طریقے کے ذریعے ان لیکچرز کو طلباء تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں کے دبائو اور پڑھائی کے بوجھ کی وجہ سے کچھ طلباء کو صحیح تعلیم حاصل کرنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔ یہ اقدام طلباء اور ان کے والدین کی حوصلہ افزائی کے لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کی ٹیوشن کے لیے اضافی رقم ادا نہ کریں۔
انہوں نے بتایا کہ انصاف اکیڈمیز میں پڑھائی کے لیے پانچ مضامین پر مشتمل نصاب ہوگا جس میں طبیعیات، کیمسٹری، حیاتیات، ریاضی اور کمپیوٹر سائنس شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: لڑکیوں کے مستقبل میں سرمایہ کاری ترقی پسند معاشروں کو تقویت بخش رہی ہے، بلاول بھٹو زرداری
مراد راس نے کہا کہ پنجاب میں محکمہ تعلیم کو پسماندہ چھوڑ دیا گیا کیونکہ حکام نے ابھی تک تعلیم کے شعبے میں ڈیجیٹلائزیشن کے خیال کو استعمال نہیں کیا ہے۔ تعلیم کے آن لائن پلیٹ فارم پر سیکھنے والوں کی مدد کی یہ حتمی ضرورت ہے۔ انصاف اکیڈمیز کے ذریعہ لیکچر کے بعد اساتذہ آن لائن ٹیسٹ لے کر طلباء کی صلاحیتوں اور افہام و تفہیم کا اندازہ کریں گے۔ کوئز کے بعد اس کا نتیجہ فوری طور پر اسکرین پر ظاہر ہو جائے گا جس سے طلبا اور ان کے والدین افہام و تفہیم اور سمجھ بوجھ کی جانچ کرسکیں گے ۔
اس کے علاوہ حکومت اسکولوں میں انگریزی زبان کو فروغ دینے کے عمل کی حمایت کرتی ہے اور اس مقصد کے لیے 1000 ٹرینرز کو متعین کیا جائے گا جو انصاف اکیڈمیز میں ضروری تربیت فراہم کریں گے۔ یہ ٹرینرز اسکولوں میں جائیں گے اور وہاں پڑھانے والے اساتذہ کو ان تمام بنیادی حکمت عملیوں کی ہدایت کریں گے جو انگریزی زبان کے فروغ کے لیے طلباء کے ذریعہ استعمال ہوسکیں گی۔
مزید پڑھیں: ہارورڈ یونیورسٹی نے چار مفت آن لائن کورسز کا آغاز کردیا
حکومت پنجاب نے اس سے قبل نئے تعلیمی سال کے آغاز سے پہلے لاہور میں انصاف اسکولز کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ ایجوکیشن اتھارٹی نے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے200 ملین روپے کی منظوری دی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ اسکول کرایے کی عمارتوں میں بنائے جائیں گے جبکہ محکمہ ایکسائز اسکولوں کے لیے کرائے کی عمارتیں لینے سے قبل ان کا معائنہ کرے گا۔