لاہور کے اسکولوں میں روزانہ 5000 کووِڈ ٹیسٹ کیے جائیں گے
لاہور کے اسکولوں میں روزانہ 5000 کووِڈ ٹیسٹ کیے جائیں گے
پنجاب حکومت نے لاہور کے سکولوں اور یونیورسٹیوں میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اس نے روزانہ 5000 ٹیسٹ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تین مثبت کیسز کے بعد تعلیمی ادارے بند کر دیے جائیں گے۔
پنجاب کے محکمہ صحت اور تعلیم کے مطابق، 12 سال سے زائد عمر کے طلباء کو مہلک وائرس کے لیے چیک کیا جائے گا۔ اگر کسی اسکول میں تین سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں تو اسے فوری طور پر بند کر دیا جائے گا۔
دو کووِڈ ٹیسٹ مثبت آنے پر کلاس رومز سیل کر دیے جائیں گے۔ اساتذہ اور دیگر عملے کے کارکنوں کو بھی نئے رہنما خطوط کے تحت ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے۔ صوبائی حکومت اس اقدام کو منظم کرے گی، اور ٹیسٹنگ کا یہ سارا عمل مفت ہوگا۔
مزید پڑھئیے: کورونا بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، این سی او سی کی ایس او پیز پر عمل کی ہدایت
پنجاب حکومت کی جانب سے یہ خبر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے ایک بہت بڑی ٹیسٹنگ مہم چلانے اور کووڈ کی ہائی پوزیٹو شرح والے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی ہدایات جاری کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
این سی او سی کی جانب سے 12 سال سے زائد عمر کے طلباء کے لیے ویکسینیشن کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کم عمر طلباء کے لیے اسکول متبادل دنوں میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھلے رہیں گے۔
پانچویں لہر:
کورونا کی پانچویں لہر کے دوران ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں، پاکستان میں فعال کووڈ کیسز میں سات گُنا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کے 6357 کیسز درج ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں مثبت کیسز کی شرح بڑھ کر 12.81 فیصد ہوگئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس لہر کے دوران کراچی اس انفیکشن کا مرکز رہا۔ شہر میں مثبت کیسز کی شرح 30 فیصد سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔