کووِڈ ایجوکیشن: ابھی آپ کو کورونا وائرس کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے
کووِڈ ایجوکیشن: ابھی آپ کو کورونا وائرس کے بارے میں کیا جاننے کی ضرورت ہے
امریکی ویکسین کی پہلی ترسیل سے امیدیں وابستہ:
کرانا وائرس ویکسین کی پہلی امریکی کھیپ والے کارگو طیارے اور ٹرک اتوار کے روز ٹینیسی اور کینٹکی میں فیڈ ایکس اور یو پی ایس حبز سے لے کر 636 میں سے 145ڈسٹری بیوشن پوائنٹس پر پہنچے، جس سے بے مثال دائرہ کار کے تحت حفاظتی ٹیکوں کا منصوبہ شروع ہوا۔
یہ اقدام بالآخر ایک بڑھتی ہوئی وبائی بیماری کو روکنے کے لیے ایک اہم نقطہ نظر کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے جو ایک دن میں امریکا میں 2،400 سے زائد زندگیوں کا خاتمہ کررہی ہے، کورونا ویکسین کو عوام تک پہنچانے کا عمل پیر کے روز سے شروع ہوسکتا ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن اور لانگ ٹرم کیئر ہومز کے بزرگ رہائشیوں کو ویکسین کی فراہمی کے سلسلے میں اولین ترجیح دی جائے گی جنہیں تین ہفتے کے وقفے سے ویکسین کی دو ڈوز دی جائیں گی۔
امریکی کورونا ویکسین پروگرام کے چیف مشیر نے اتوار کے روز کہا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ مارچ کے آخر تک کورونا وائرس ویکسین سے 100 ملین افراد کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو ہرڈ ایمیونیٹی حاصل کرنے کے لیے، جو مہلک وائرس کی منتقلی کو روکتا ہے، اسے تقریباً 75 یا 80 فیصد آبادی کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں مئی اور جون کے درمیان اس مقام تک پہنچنے کی امید ہے۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین بلوچستان میں تعلیم تک رسائی کے عمل میں معاونت کرے گی
سیئول میں اسکول آن لائن ہوگئے:
جنوبی کوریا نے دارالحکومت سیئول اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں منگل سے اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ یہاں کی آبادی وبائی بیماری شروع ہونے کے بعد سے بدترین کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے، یہاں کورونا نے فروری میں وائرس کی پہلی لہر کے عروج کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اسکولوں کی بندش کا مرحلہ سماجی دوری کے تین قوانین کے نفاذ کی سمت ایک قدم ہے جو اس اقدام سے ایشیاء کی چوتھی بڑی معیشت کو لازمی طور پر لاک ڈائون کا شکار کردے گی۔
حکومت نے سیکڑوں فوجیوں، پولیس اور دیگر حکام کو شامل کرکے سراغ رسانی کی ایک بڑی کوشش کا آغاز کیا تاکہ وائرس پھیلانے کا سبب بننے والے افراد کی تلاش میں مدد مل سکے۔
سیئول میں کورونا کے نئے کیسز کی وجہ زیادہ تر ہمسایہ بندرگاہی شہر انچئیون اور صوبہ جیونگی کو قرار دیا جارہا ہےجہاں آباد افراد کی تعداد 25 ملین سے زیادہ ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی دستانے بنانے والی کمپنی میں وبائی مرض سے پہلی موت کی اطلاع:
دنیا کی سب سے بڑی دستانے بنانے والی ملائیشیا کی ٹاپ گلووز کارپوریشن نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ اس کا ایک مزدور کورونا وائرس کے باعث فوت ہوگیا ہے، ملائییشا کی رہائش گاہوں اور فیکٹریوں میں وائرس پھوٹنے کے بعد یہ پہلی موت ہے جس کی باضابطہ تصدیق کی گئی ہے۔ کمپنی نے نیوز ایجنسی رائٹرز کو ایک ای میل میں بتایا کہ نیپال سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ مزدور کا ہفتہ کو پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا کورونا نمونیا کی وجہ سے انتقال ہوگیا۔
ملائیشیا کی سب سے بڑی فیکٹری میں وبائی مرض نے بڑے پیمانے پر اپنے پنجے پھیلائے ہیں اور اب تک ٹاپ گلووز میں 5000 سے زائد کارکنوں میں کورونا وائرس کے نتائج مثبت آئے ہیں، ان میں سے 94 فیصد غیر ملکی شہری ہیں۔ دوسری جانب یہاں کام کرنے والے کارکنوں نے رائٹرز کو بتایا کہ کام کے دوران سماجی دوری کو برقرار رکھنا مشکل ہے اور ایس او پیز پر حقیقت میں عمل درآمد نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیکٹری کی رہائش گاہیں کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں اور کچھ کمروں میں 20 افراد ایک ساتھ رہ رہے تھے۔
مزید پڑھیے: پنجاب یونیورسٹی نئے داخلے والے طلبا کے لئے کلاسز 14 دسمبر سے شروع کرے گی
اگلے سال کے اوائل میں ٹرانس تسمان ٹریول کی توقع:
نیوزی لینڈ نے اپنی آبادی کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے اپنی سرحدوں کو بند کر کے ایک سال بعد پیر کے روز 2021 کی پہلی سہ ماہی میں آسٹریلیا کے ساتھ قرنطینہ فری سفر کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ کابینہ نے اصولی طور پر ایک ٹرانس تسمان ٹریول پر اتفاق کیا ہے، تاہم آسٹریلیا کی کابینہ کی جانب سے تصدیق کے التواء کے باعث یہ سفر شروع نہیں کیا جاسکا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کے حالات میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ایک ٹرانس تسمان ٹریول کئی مہینوں سے زیر بحث ہے، آسٹریلیا کے بہت سے علاقوں میں نیوزی لینڈ کے شہریوں کو اکتوبر کے بعد سے بغیر کسی قرنطینہ ضروریات کے جانے کی اجازت دی گئی، لیکن نیوزی لینڈ نے اس پر عمل نہیں کیا تھا۔