زہن کو تیز بنانے کے دس آسان طریقے
زہن کو تیز بنانے کے دس آسان طریقے
زہن کو تیز بنانے کے دس آسان طریقے
سیکھنے کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا۔ انسان ساری زندگی کچھ نہ کچھ نیا سیکھتا رہتا ہے، سیکھنا ہمیں اپنے نظریات کی تسکین اور اپنی پوری صلاحیت کا احساس کرنے کی طاقت دیتا ہے۔ اگر آپ تیزی سے چیزوں کو سیکھنا شروع کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے اس طریقہ کار میں کوئی متبادل تبدیلی لانا چاہیے جو آپ کو اس معاملے کے جوہر کو سمجھنے اور آپ کے سامنے آنے والے نئے تصورات سے وابستہ کرنے کا اہل بنائے۔
ذیل میں دیئے گئے یہ 10 اہم نکات آپ کو جلدی سیکھنے میں مدد فراہم کریں گے۔
اپنے لرننگ اسٹائل کا تجزیہ کریں:
مطالعے کے مختلف طریقوں کا تجربہ کرنے سے پہلے آپ کو یہ معلوم کرنا ہوگا کہ آپ کس قسم کے سیکھنے والے ہیں، یعنی اپنے لرننگ اسٹائل کو جاننا سب سے پہلے ضروری ہے۔
کیا آپ کی یادداشت آواز یا کسی قسم کے سائونڈ سے وابستہ ہے؟
ہوسکتا ہے آپ کو یاد ہو کہ جب آپ کے قریب کوئی مخصوص گانا چل رہا تھا تو آپ کیا پڑھ رہے تھے؟ اگر یہ معاملہ اکثر آپ کے ساتھ ہوتا ہے تو پھر آپ سمعی یعنی سُن کر سیکھنے والے افراد کے زمرے میں آتے ہیں۔
اگر آپ زیادہ موثر انداز میں مطالعہ کرنا شروع کرنا چاہتے ہیں تو اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ درسی کتب کو پڑھنے کے بجائے لیکچرز کو ریکارڈ کریں اور سنیں، اس سے آپ کو چند ہی دنوں میں واضح فرق نظر آئے گا۔
کیا آپ معلومات کو بصری مواد سے مربوط کرتے ہیں؟
اگر آپ ویژول لرنر یعنی بصری طور پر سیکھنے والے ہیں تو آپ کو ایک بار مطالعہ کرنے کے بعد تصاویر، گراف، چارٹ، انفوگرافکس، رنگین فہرستیں، فلیش کارڈز اور دیگر نوعیت کے بصری مواد پر انحصار کرنا چاہیے۔
کیا آپ ایک فزیکل لرنر ہیں؟
اگر آپ کا بنیادی طور پر سیکھنے کا انداز سمعی یا بصری نہیں ہے تو پھر آپ ممکنہ طور پر جسمانی سیکھنے والے یعنی فزیکل لرنر بنیں گے۔
کچھ طلباء میں ضرورت سے زیادہ توانائی ہوتی ہے۔ وہ لیکچر کے دوران اپنے پائوں کو تھرکاتے رہتے ہیں یا قلم سے کھیلتے رہتے ہیں۔
اپنے اعصاب کو پرسکون کرنے کے لیے لیکچر سے پہلے ایک چھوٹی سی چہل قدمی کریں۔ سیر کے دوران آڈیو لیکچرز کا مطالعہ یا نوٹس لینے کی کوشش کریں جس کے باعث آپ کو سیکھا گیا علم یاد رکھنے میں مدد ملے گی۔
نئی معلومات کو قبول کرنے کے لیے اپنے دماغ کو تربیت دیں:
موثر مطالعہ کو ایک عادت بنایا جاسکتا ہے۔ آپ کے دماغ کو مستقل تربیت کی ضرورت ہے اگر آپ اپنی توجہ کو بڑھانا چاہتے ہیں اور بغیر وقفے کے پیچیدہ کاموں کو مکمل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو چاہیے کہ نئی معلومات کو قبول کرنے کے لیے اپنے دماغ کو تربیت دیں۔ اس مقصد کا ادراک کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اپنے گھر میں سیکھنے کے لیے ایک پرسنل لرننگ اسپیس بنائیں۔ آپ کو دن کے ایک منتخب وقت کی بھی ضرورت ہوگی جو آپ مطالعے میں صرف کریں گے جو آپ کے دماغ کو نئے حاصل ہونے والے علم کو قبول کرنے کے قابل بنائے گا، لہٰذا آپ دیکھیں گے کہ بہت جلد آپ بہت تیزی سے سیکھنا شروع کردیں گے۔
کچھ مشقوں کو اپنا معمول بنالیں:
آپ اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ جسمانی سرگرمی آپ کے جسم کے لیے بہت اچھی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ آپ کے دماغ کو بھی کسی نہ کسی سرگرمی کی ضرورت ہے۔ ہلکی پھلکی ورزش جیسے یوگا وغیرہ کی مدد سے آپ کو بہت تیزی سے سیکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اگر آپ دن بھر غیر فعال رہتے ہیں تو آپ کا جسم سستی اور کاہلی کا شکار ہو جائے گا جس کے نتیجے میں آپ کے لیے اپنی توجہ کو کسی ایک چیز پر مرکوز رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ مگر دوسری جانب آپ ہلکے ٹریننگ سیشنز کے ذریعے اپنی توانائی کا استعمال کرتے ہیں تو آپ خاصا نتیجہ خیز مطالعہ کرسکیں گے۔
ماحول کی تشکیل پر کام کریں:
اگر آپ کے پڑوس میں خوب شور شرابہ رہتا ہے یا کام کا ماحول ہے جو خلفشار سے بھرا ہوا ہے، تو آپ اس قسم کے ماحول میں رہتے ہوئے کچھ بھی نیا سیکھنے یا مطالعہ کرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہوں گے چاہے آپ کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر رہے ہوں۔ اگر آپ جلدی سے سیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو ایک پرسکون اور خلفشار سے پاک ماحول کی ضرورت ہوگی جو ذہن کو کسی بھی طرح سے پریشان نہیں کرے گا۔ ایسی پرامن یا پُرسکون جگہ ملتے ہی آپ کے سیکھنے کے انداز میں بہتری آئے گی۔
اپنے اسٹڈی سیشنز کی پلاننگ کریں:
آگے کی منصوبہ بندی بہت اہم ہے۔ اپنے مطالعے کا وقت مرتب کریں کیونکہ ایک بار جب آپ کو یہ احساس ہوجائے کہ یہ وقت گزر جائے گا تو آپ کم سے کم خلفشار کے ساتھ اپنی پڑھائی میں وقت لگائیں گے۔
آپ اپنے ایک کار آمد معمول کے حصول کے لیے مختلف اوقات میں اس کا کچھ تجربہ بھی کریں جو آپ کے لیے بہترین کام کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کچھ لوگ نیم روشنی میں بہترین مطالعہ کرسکتے ہیں جبکہ کچھ صبح کے اوقات میں زیادہ پیداواری ہوتے ہیں۔
بہت سارے نوٹس لیں:
صرف چند افراد ہی ایسے ہوتے ہیں جو کچھ بھی پڑھیں وہ انہیں فوراً یاد ہو جاتا ہے۔ اگر آپ مراعات یافتہ سیکھنے والوں کے موجودہ زمرے سے تعلق نہیں رکھتے ہیں تو آپ کو یقینی طور پر نوٹس لینے کا سلسلہ شروع کرنا پڑے گا۔
سیکھنے کا یہ آسان طریقہ آپ کے بہت کام آئے گا۔ یہ آپ کو ایک خوشگوار فریم ورک بھی پیش کرے گا جو آپ کو سیکھی ہوئی چیزوں کا جائزہ لینے میں مدد فراہم کرے گا۔
نوٹس لینے کے دوران صرف اہم ترین معلومات ہی لکھ لیں جو آپ کو سیکھی ہوئی تمام چیزوں کو یاد رکھنے میں مدد فراہم کرے گا۔ نوٹس لینے سے متعلق مزید سفارشات کے لیے یہ بھی پڑھیں۔
کامیاب لوگ نوٹس کیوں لیتے ہیں اور اسے اپنی عادت کیسے بنایا جائے؟
مائنڈ میپنگ کریں:
مائنڈ میپنگ تربیت کے عمل کو تیز کرنے کے آسان ٹولز میں شامل ہے۔
اگر آپ مختلف چیزوں کی ویژول ری پریزینٹیشن تیار کرتے ہیں تو
آپ کا ذہن معلومات پر موثر انداز میں کارروائی کرے گا اور اس عمل سے آپ سیکھنے کے ایک آسان طریقے کے قریب ہوجاتے ہیں۔
آپ اپنے پرانے اسکول کے راستے میں آنے والی خوشگوار یادوں کا ایک نقشہ اپنے ذہن میں تشکیل دے سکتے ہیں۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ کاغذ کی ایک بڑی سی شیٹ لیں اور تمام حقائق اور وضاحتوں کو ترتیب دیں۔ اس شیٹ پر
تصاویر، نوٹ کارڈز اور دیگر علامتوں کا استعمال کریں جن پر آپ غور کریں گے۔ اس طرح کی اشیاء کو ایک ساتھ گروپ کریں اور انہیں رنگین قلم کے ذریعے آپس میں مربوط کریں۔
یاد داشت کے سہارے تجربات:
مطالعہ کے عمل میں عام طور پر یاد دہانی کرنے کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ سیاق و سباق اور اساتذہ کے کہے گئے جملے کو سمجھے بغیر پورے پورے جملے، پیراگراف اور لیکچرز کو یاد کرلیتے ہیں۔ اسے عام زبان میں کہا جائے تو ایسے لوگ مضمون کو سمجھے بغیر صرف فقط رٹا لگاتے ہیں۔ تاہم ایک بار جب آپ حقیقت میں ڈیفینیشنز اور کلاسیفیکیشنز کو سمجھ لیں تو یاد کرنا اکثر کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ اپنے وقت کو ضائع کیے بغیر نئی معلومات سے اپنے دماغ کو بھرنا چاہتے ہیں تو اس نظام سے پرہیز نہ کریں۔
صحیح سیاق و سباق تلاش کریں:
چیزوں کو یاد کرنے کا عمل فوری طور پر کام کرتا ہے لیکن اگر آپ اس کے بہترین نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو معلومات کے لیے سیاق و سباق کو سمجھنا ہوگا۔ ایک ایسا پہلو ڈھونڈیں جو آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ہو۔ متعلقہ معلومات کے حصول کے لیے تحقیق کرنے کی کوشش کریں، اس سے آپ کو سیکھنے کا اصل لطف معلوم ہوگا۔
روزانہ بلاناغہ پڑھیں:
روزانہ مطالعے کی عادت ہمیشہ آپ کے کام آتی ہے مگر روزانہ پڑھنے کے معمولات پر عمل درآمد سے پہلے آپ کو اس روٹین پر آنے میں کچھ وقت لگے گا لیکن آخر کار آپ کا ذہن اس عادت کو سمجھ لے گا۔ جتنا زیادہ آپ مطالعہ کریں گے اتنا ہی کم وقت آپ کو پڑھے ہوئے اسباق کو دوہرانے میں لگے گا۔