کیا آپ اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھتے ہیں؟
کیا آپ اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھتے ہیں؟
ایک خوشیوں بھری صحت مند زندگی گزارنے کے لیے جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ آپ کی ذہنی صحت کا بہترین ہونا بھی ضرروی ہے۔
اگر آپ اپنی پڑھائی کی وجہ سے شدید قسم کے ذہنی تنائو کا شکار ہیں اور آپ کو آرام کرنے کا بالکل وقت نہیں مل رہا تو آپ کو جلد ہی اس بارے میں کچھ کرنا ہوگا ورنہ بہت جلد یہ ذہنی تنائو آپ کی جسمانی صحت پر بھی اثر انداز ہوگا اور آپ بیمار بھی پڑ سکتے ہیں۔
ذیل میں ہم آپ کے لیے کچھ ایسے مفید مشورے اور آزمودہ تراکیب دے رہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ اپنی ذہنی و جسمانی صحت کو بہترین حالت میں رکھ سکتے ہیں۔ یہ تراکیب اور مشورے اتنے آسان ہیں کہ ان پر کوئی بھی شخص آسانی سے عمل کرسکتا ہے۔
آپ کی روز مرہ زندگی میں پڑھائی کا دبائو اور کام کا بوجھ مختلف قسم کے عارضوں کا باعث بن سکتا ہے ان میں ذہنی عارضے بھی شامل ہو سکتے ہیں اور جسمانی امراض بھی۔ اس لیے ہم سب کو چاہیے کہ اپنی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کا بھی اسی طرح یکساں خیال رکھیں۔
ظاہر ہے جب آپ ذہنی اور جسمانی طور پر تندرست ہوں گے تو اپنے روز مرہ معاملات کو اچھی طرح سے انجام دے سکیں گے، آپ اپنے دوستوں، عزیزوں اور ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرسکیں گے اور اپنی ذات کو مثبت اور پیداواری بنا سکیں گے۔
ہم اپنی روز مرہ زندگی میں جن لوگوں سے ملتے جلتے ہیں یا لین دین کے معاملات کرتے ہیں ان کے براہِ راست اثرات ہماری شخصیت، ہمارے خیالات اور احساسات پر پڑتے ہیں۔ اگر ہم اچھے لوگوں سے ملیں گے تو ظاہر ہے کہ ہم پر اچھے اثرات پڑیں گے اور اگر ہم برے لوگوں کی صحبت اختیار کریں گے تو جلد یا بدیر ہماری سوچ اور فکر بھی انہی کی طرح ہوجائے گی۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے اردگرد ایسے لوگوں کو ہی رکھیں جن کی سوچ مثبت ہو اور رویے دوستانہ ہوں۔ جب آپ کے دوستوں کا حلقہ مثبت اندازِ فکر رکھنے والے لوگوں پر مشتمل ہوگا تو آپ بڑے اطمینان کے ساتھ اپنے جذبات و احساسات اور پریشانیوں کو ان کے ساتھ بانٹ سکیں گے اور جواب میں وہ آپ کو مثبت اور مفید مشوروں سے نوازیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ آپ اپنے اچھے دوستوں کے تجربات سے بھی فیض یاب ہوتے ہیں اور یہ تجربات آپ کی زندگی میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں لہٰذا ایک فرد ہونے کے ناطے ہمیشہ ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنے کو ترجیح دیں جو آپ کے حق میں مثبت ہوں اور زندگی کے ہر موڑ پر آپ کے معاون و مددگار ثابت ہوں۔ ایسے لوگوں کے ساتھ مختلف سرگرمیوں میں شامل ہونا بھی آپ کے لیے مثبت اقدار کے فروغ کا باعث ہوسکتا ہے۔ ایسے مخلص دوستوں کی مدد سے آپ کو اپنی پڑھائی کا بوجھ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی جبکہ سماجی طور پر بھی آپ کا حلقہ زیادہ سرگرم اور زیادہ فعال ہوگا۔
کھانا پینا یقیناً ہماری روزمرہ ضروریات میں شامل ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہی کھانا آپ کی ذہنی صحت پر بھی اثر ڈالتا ہے۔ آپ کے جسم کی طرح ذہن کو بھی بہترین غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے اگر آپ توانائی سے بھرپور شاندار غذا لیں گے تو آپ کا ذہن چستی اور مستعدی سے کام کرے گا اور اگر آپ کی روز مرہ غذا میں کوئی بیمار یا حفظانِ صحت کے اصولوں کے خلاف جزو شامل ہوگا تو اس کا اثر آپ کی ذہنی صحت پر بھی پڑے گا۔ ذہن کی طرح جسم کے دیگر اعضاٗ کو بھی صحت بخش غذائی اجزاٗ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ آپ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے اپنی بہترین کاردگی پیش کرسکیں۔ اس لیے کبھی ناشتہ مت چھوڑیں ہمیشہ صحت مند اور بھرپور ناشتے سے اپنے دن کا آغاز کریں، ایک دن میں کم از کم تین بار بھرپور کھانا کھائیں (اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ تینوں وقت فاسٹ فوڈ کھانا شروع کردیں)
اور اس کے ساتھ ساتھ بہت سارا پانی پئیں کیونکہ پانی آپ کے جسم اور دماغ کو تر و تازہ اور شاداب رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے لیے بہتر ہے کہ آپ پانی سے بھری ایک بوتل ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں جس میں سے وقتاً فوقتاً آپ پانی پیتے رہیں تاکہ آپ کا جسم اندرونی طور پر شاداب رہے۔
اپنے شوق پر توجہ مرکوز رکھنے سے آپ کو چھوٹی موٹی روزہ مرہ کی ذہنی پریشانیوں سے نجات ملتی ہے اور آپ کا دل خوش ہوتا ہے۔ آپ کی جس کام میں دلچسپی ہے یا جو بھی آپ کا شوق ہے اس کی تسکین کے لیے آپ اپنی مصروفیات میں سے وقت نکالتے ہیں اور خود کو آسودہ رکھنے کے لیے اپنے شوق کی تکمیل میں جُٹے رہتے ہیں۔ یہ ایک ایسا کام ہے جس میں نہ تو کوئی آپ کا ساجھے دار ہے اور نہ آپ کسی کے ملازم ہیں کیونکہ یہ سارا عمل آپ کے لیے ہے جو آپ کو ذہنی و روحانی خوشی سے ہمکنار کرتا ہے۔
آپ کی دماغٰی صحت کو برقرار رکھنے میں اچھی اور پُرسکون نیند کا بہت اہم کردار ہے۔ کم نیند لینے سے انسان میں ذہنی تنائو اور خفتان کی صورتحال پیدا ہونے لگتی ہے جبکہ اس سے انسان کی جسمانی صحت پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ نیند پوری نہ ہونے سے انسان سر درد، چکر اور متلی کا شکار ہوجاتا ہے جبکہ اس سے انسان کی بھوک بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس لیے ہر انسان کو چاہیے کہ وہ روزانہ کم از کم 8 گھنٹے کی پُرسکون نیند لے اس کے بعد آپ چاہے دفتر میں ہوں یا کالج میں آپ کا دماغ چوق و چوبند رہے گا اور آپ خود کو توانا محسوس کریں گے۔
تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ انسان کے ذہنی سکون کے لیے مراقبہ ایک شاندار عمل ہے۔ اس سے نہ صرف آپ کا ذہن ُپرسکون رہتا ہے بلکہ آپ روحانی طور پر بھی خود کو بہت آسودہ محسوس کرتے ہیں۔ اس سے آپ کو جسمانی، ذہنی اور روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں جبکہ ڈپریشن، تنائو، گھبراہٹ اور بے چینی میں بھی کمی آتی ہے۔ مراقبہ آپ کے جسم اور ذہن کو نئی قوت اور شادابی سے نوازتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق مراقبہ آپ کو روحانی فوائد پہنچانے کے ساتھ کئی قسم کے جسمانی عارضوں کا بہترین علاج بھی فراہم کرتا ہے جن میں پرانے درد، دل سے جُڑے امراض، دمہ اور ہائی بلڈ پریشر جیسے جان لیوا امراض شامل ہیں۔
مراقبے کی کئی اقسام ہیں جن میں گہرے سانس لینا، توجہ کا ارتکاز، منظر کشی اور دماغ کو ہوشیار کرنے والی مشقیں شامل ہیں۔ آپ ان میں سے جسے اپنے لیے مناسب سمجھیں اس پر عمل کرسکتے ہیں۔