اقلیتی طالب علم کا داخلہ معطل کرنا ظلم ہے، لاہور ہائیکورٹ

اقلیتی طالب علم کا داخلہ معطل کرنا ظلم ہے، لاہور ہائیکورٹ

اقلیتی طالب علم کا داخلہ معطل کرنا ظلم ہے، لاہور ہائیکورٹ

 لاہور ہائی کورٹ نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی جانب سے احمدی طالب علم کے داخلے پر پابندی کے حکم کو ظلم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔

ستمبر میں، عمر تیمور طاہر نامی ایک احمدی طالب علم کو یونیورسٹی کے فارم ڈی پروگرام میں اقلیتی کوٹے پر داخلہ دیا گیا تھا۔ تاہم، ان کا داخلہ بغیر کسی انتباہ یا وضاحت کے منسوخ کر دیا گیا۔

یونیورسٹی نے مزید دعویٰ کیا کہ مقدمہ لاہور ہائیکورٹ میں چلایا جا رہا تھا، جسے عدالت نے "غیر منصفانہ، بلا جواز اور جھوٹا" قرار دے کر مسترد کر دیا۔

مزید پڑھئے: تعلیم کے شعبے میں ویلیو اور ڈیجیٹلائزیشن کا اضافہ

طالب علم نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی تھی کہ اس کی منتقلی کو روکنے کے یونیورسٹی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اپنی درخواست میں، انہوں نے کہا کہ ادارہ اسے ایک چیز کی طرح دیکھتا ہے اور انسان نہیں سمجھا جاتا۔

جسٹس محمد شان گل کے مطابق طالب علم کی سزا، "پہلے سے متاثرہ افراد کو سزا دینے کے برابر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ "اقلیتی حقوق کی شعوری تذلیل" ہے۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو