پنجاب میں 1،227 اسکول سائنس لیبارٹریز کی سہولت سے محروم
_1626071897.png)
پنجاب میں 1،227 اسکول سائنس لیبارٹریز کی سہولت سے محروم
پنجاب بھر کے اسکولوں کی بہت بڑی تعداد کے اساتذہ اور طلباء ایک سال سے سائنس لیبارٹریز کے قیام کے منتظر ہیں۔ حکومت پنجاب نے لودھراں کے 13 اسکولوں سمیت پنجاب کے 36 اضلاع میں 1،227 مڈل اسکولوں کو اپ گریڈ کرکے ہائی اسکول کا درجہ دے دیا ہے۔ تاہم ان اسکولوں میں کسی بھی سطح کے نئے اساتذہ کی بھرتی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کلاس رومز، لیبارٹریز اور کمپیوٹر لیبز لگائی گئی ہیں۔
ان اسکولوں میں بڑی تعداد میں طلباء کے والدین بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پریشان ہیں جبکہ دیگر والدین اپنے بچوں کو نجی اداروں میں داخل کروا رہے ہیں۔
مزید پڑھیئے: تئیس طلباء میٹرک امتحان میں چیٹنگ کرتے ہوے پکڑے گئے
ایک ہائی اسکول میں کم از کم پانچ نئے اساتذہ کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں سائنس کے مضامین پڑھانے کے لیے بھی اساتذہ شامل ہیں، لیکن اساتذہ کی بھرتی کے عمل کا ذکر پنجاب کے نئے بجٹ میں نہیں کیا گیا ہے۔
اپ گریڈ کیے گئے اسکولوں میں نویں اور دسویں جماعت کے کلاس رومز اور امتحانی ہالز کی بھی کمی ہے۔ اعلیٰ کلاسوں کے سیکڑوں طلباء کوریڈورز میں بیٹھتے ہیں اور ایسے اساتذہ کے ذریعہ پڑھتے ہیں جو اس مقصد کے لئے مقرر نہیں کیے گئے ہیں۔
اسکول انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ اساتذہ کی تقرری نہ ہونے کے باوجود انھہیں طلباء کے غیر تسلی بخش نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر وکیل محمد طفیل ٹھاکر اور سماجی کارکن شیخ طاہرالدین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب جلد از جلد اپ گریڈ کیے گئے اسکولوں کو فنڈز اور عملے کی فراہمی کے لیے اقدامات کا حکم دیں۔
مقامی حکام کے مطابق ضلع لودھراں کے 13 اسکول اپ گریڈڈ اسکیم کا حصہ ہیں۔
مزید پڑھیئے: جامعہ کراچی کا دو سالہ ڈگری پروگرام کے حوالے سے اہم اعلان
ان اسکولوں میں دنیا پور چک 9 ایم پی آر، ڈبلیو بی 344، ڈولہ آرائین، 313 ڈبلیو بی، 346 ڈبلیو بی، 372 ڈبلیو بی، 11 ایم نزد کروڑ پکا ریلوے اسٹیشن، بہاول گڑھ، لودھراں کی فیض آباد لوکیلٹی، بلیم آباد پگلواری اور بستی سلامت رائے میں واقع اسکول شامل ہیں۔