جرمنی میں کتب بینی کا رجحان بڑھ گیا، 14300 نئی لائبریریاں قائم
جرمنی میں کتب بینی کا رجحان بڑھ گیا، 14300 نئی لائبریریاں قائم
بدقسمتی سے پاکستان میں جہاں مطالعے کا رجحان انحطاط پذیر ہوا وہیں کتب خانے بھی ختم ہوتے گئے اور اب ملک بھر میں اکا دکا لائبریریاں ہی باقی بچی ہیں۔ دوسری جانب جرمنی میں حالیہ برسوں میں کتب بینی اور مطالعے کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں سرکاری اور نجی کتب خانوں سے عوام معیاری اور مہنگی کتب کا مطالعہ باآسانی کرسکتے ہیں۔
جرمن شماریات ڈیٹابیس کے مطابق 2019 تک جرمنی میں 9 ہزار سے زائد سرکاری کتب خانے فعال تھے اور اب ان کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، ان لائبریریوں میں اگر نجی لائبریریوں کو بھی ملا لیا جائے تو جرمنی میں کتب خانوں کی کل تعداد 14 ہزار 300 بنتی ہے۔ یہاں سب سے بڑا کتابوں کا مجموعہ جرمن نیشنل لائبریری میں ہے جو لیپزیگ اور فرینکفرٹ میں واقع ہے۔ اس لائبریری میں 4 کروڑ 14 لاکھ کتابیں، رسالے، جریدے اور اخبارات موجود ہیں۔
منزلوں کے کُل رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑی لائبریری برلن اسٹیٹ لائبریری ہے جس میں ایک لاکھ 62 ہزار اسکوائر میٹر جگہ ہے۔
جرمنی کی دیگر قابل ذکر لائبریریوں میں وبلنگن موناسٹری لائبریری، اسٹٹ گارڈ سٹی لائبریری اور باوارین اسٹیٹ لائبریری شامل ہیں۔