8 ممالک جہاں غیرملکی طلبا کے لیے تعلیم بالکل مفت ہے
8 ممالک جہاں غیرملکی طلبا کے لیے تعلیم بالکل مفت ہے
جرمنی میں ہر کسی کے لیے تعلیم مفت ہے۔ جرمنی کی 300 سے زائد عوامی جامعات میں یورپی اور غیر یورپی طلبا کے لیے ٹیوشن سے پاک تعلیم کا مفت اہتمام ہے یعنی آپ کا تعلق یورپ سے ہو یا یورپ کے باہر کسی ملک سے آپ جرمنی جا کر وہاں کی کسی بھی جامعہ میں مفت تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کام کے لیے فقط ایک ہی چیز کی ضرورت ہے اور وہ ہے یہاں رہنے کا اجازت نامہ۔ اگر آپ کے پاس جرمنی میں رہائش کا قانونی اجازت نامہ موجود ہے تو آپ کو تعلیم کے حوالے سے فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں آپ یہاں کی کسی بھی جامعہ میں داخلہ لے کر بالکل مفت تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔
یورپ کے دیگر ممالک کی طرح ناروے میں بھی رہائش خاصی مہنگی ہے بلکہ دیگر یورپی ممالک کی نسبت کچھ زیادہ ہی مہنگی ہے مگر یہاں کی اچھی بات یہ ہے کہ وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیم کی بالکل مفت فراہمی ہے۔ ناروے کا پبلک ہائیر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ مقامی اور غیر ملکی طلبا سے کسی قسم کی کوئی ٹیوشن فیس وصول نہیں کرتا۔ تاہم یہاں سیمسٹر کے حساب سے معمولی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے جو کہ 12000 روپے بنتی ہے۔ یہاں 40 سے زائد عوامی جامعات ہیں آپ ان میں سے کسی بھی جامعہ میں تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔
لازمی ویزا دینے والے ممالک میں شامل آسٹرییا میں ہر طالب علم کے لیے پہلے 9 سال تک تعلیم کی فراہمی بالکل مفت ہے۔ اس کے بعد کالج اور یونورسٹی کی تعلیم یہاں کے مقامی اور یورپی ممالک کے طلبا کے لیے مفت ہے تاہم غیر ملکی طلبا سے سیمسٹر کی فیس لی جاتی ہے جو کہ 67000 ہزار روپے بنتی ہے۔
غیرملکی طلبا کے لیے فن لینڈ میں تعلیم بالکل مفت ہے تاہم یہاں اسٹوڈنٹس یونین کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے محدود رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ یہاں کی جامعات میں پڑھنے والے ہر مقامی اور غیر ملکی طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسٹوڈنٹس یونین کی رکنیت حاصل کرے۔ اس کے علاوہ تعلیم کے حصول پر کوئی پابندی نہیں اور نہ کوئی پوشیدہ اخراجات وصول کئے جاتے ہیں اس لیے اگر آپ فن لینڈ جا کر تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو تعلیمی اخراجات کے حوالے سے فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
چیک ری پبلک میں اگر آپ چیک زبان میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کی تمام عوامی اور سرکاری جامعات میں اعلیٰ تعلیم بالکل مفت فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم یہاں کی جامعات میں داخلہ فیس لی جاتی ہے اور وہ بھی نہایت کم۔
اگر آپ جموریہ چیک میں غیر ملکی زبان میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں جیسے انگریزی وغیرہ تو اس کے لیے آپ کو فیس ادا کرنی ہوگی۔
فرانس میں تعلیمی اخراجات انتہائی کم ہیں کیونکہ یہاں کی حکومت تعلیم کے شعبے میں سبسڈی اور سہولیات دیتی ہے۔ اگر آپ فرانس کی عوامی جامعات میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو 36000 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے تاہم اس کا انحصار ڈگری کی نوعیت پر بھی ہے کہ آپ کس شعبے میں کیا ڈگری حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس حساب سے ان اخراجات میں تھوڑا بہت اضافہ ہوسکتا ہے۔
یونان میں بھی تمام یورپی اور مقامی طلبا کے لیے تعلیم کی فراہمی بالکل مفت ہے تاہم غیر ملکی طلبا سے یہاں کی جامعات میں فیس وصول کی جاتی ہے جو کہ ایک لاکھ 62 ہزار سے لے کر 2 لاکھ 80 ہزار روپے تک سالانہ کے قریب بنتی ہے۔ تاہم اس کا اںحصار ڈگری کی نوعیت پر بھی ہے۔ یونان میں رہائش کے اخراجات دیگر یورپی ممالک کی نسبت خاصے کم ہیں۔
اسپین میں دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں غیرملکی طلبا کے لیے تعلیم اور رہائش کے اخراجات انتہائی کم ہیں۔ یہاں کی جامعات میں تعلیمی گھنٹوں کے حساب سے پیسے چارج کیے جاتے ہیں اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کتنے گھنٹوں کا تعلیمی پروگرام منتخب کرتے ہیں۔ یہاں کی ایک اوسط جامعہ میں تعلیم حاصل کرنے پر سالانہ تقریباً 135000 روپے کا خرچ آتا ہے۔
تو کیا خیال ہے مزید پڑھنے کے لیے یورپ چلیں!